مجالس صدیق جلد 1 |
فادات ۔ |
|
لیکن تراویح پڑھاتے رہیں ، یہی غنیمت ہے، کسی طرح دین سے قریب تو رہیں ، دین سے جڑے رہیں ورنہ سب کچھ چھوڑ بیٹھیں گے ابھی کم از کم اسی بہانہ ان کا قرآن محفوظ تو ہے اور کچھ لگائو باقی ہے، کوشش کی جائے آئندہ انشاء اللہ ڈاڑھی بھی رکھا لیں گے، اب تو وہ زمانہ ہے کہ دین سے تھوڑا تعلق بھی ہو تو اس کی قدر کرنا چاہئے، قاری صاحبؒ نے عرض کیا کہ رمضان قریب آیا اور ہم لوگوں کو فکر سوار ہوگئی کہ جلدی جلدی دورکرو سنانا ہے، حضرت نے فرمایا مجھے بھی فکرلگی ہے کہ پتہ نہیں بیماری کی وجہ سے اس سال سنا سکوں یا نہیں ، حضرت نے فرمایا ڈاڑھی کٹانے والوں کو قرآن سنانے پر پابندی نہ لگائو بلکہ یہ کوشش کرو کہ تراویح پڑھانے والے پوری ڈاڑھی رکھالیں ۔اسلاف کا احسان حضرت بخاری شریف جلد اول کی کتاب الایمان اور کتاب العلم کی ایک شرح تصنیف فرمارہے ہیں اس کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ دوران تحریر ذہن میں بہت سی ایسی باتیں آتی ہیں جو کہیں نہیں ملتیں نہ شروح میں نہ حواشی میں ، میں سب کو لکھتا جارہا ہوں ، ان کے لکھنے میں میں شروح وحواشی کا پابند نہیں ، جو میری سمجھ میں آتا ہے وہ بھی لکھتا جاتا ہوں لیکن فضلیت تو بہر حال انھیں حضرات کی ہے الفضل للمتقدّم، جو کچھ بھی ہے سب انھیں کا فیض ہے، ہمارے ذہنوں میں بھی جو باتیں آتی ہیں وہ بھی انہیں کے طفیل میں ، انھیں کی باتوں کو دیکھ کر ذہن منتقل ہوتا ہے، ان حضرات کا بڑا احسان ہے کہ سب لکھ کر چلے گئے آج ہم کو ان سے رہنمائی مل رہی ہے۔حضرت والا سے ایک بدعتی کا سوال اور حضرت کا جواب فرمایا ایک مرتبہ میں سفر کررہا تھا ایک بدعتی نے دعویٰ کے انداز میں مجھ سے سوال کیا کہ قرآن پاک میں تو خود اللہ تعالیٰ نے حضور کے ہاتھ کو اپنا ہاتھ فرمایا ہے اور