مجالس صدیق جلد 1 |
فادات ۔ |
|
کہ کھاتا پیتا گھرانہ ہے، بلڈنگ اچھی ہے کاروبار بڑا ہے ایرکنڈیشن مکان ہے، گاڑی ہے،بس ظاہری ٹیپ ٹاپ دیکھ کر شادی کردیتے ہیں ، لڑکے کا مزاج، اس کے اخلاق ومعاملات چاہے جیسے ہوں اس کی تحقیق نہیں کرتے، ارے میں کہتا ہوں کہ چاہے چٹنی روٹی کھائے اور کھلائے لیکن خوش مزاجی سے رکھے، لڑکی کو تکلیف نہ پہنچائے، اپنے مزاج سے خوش رکھے یہ ہے اس کے لئے آرام کی بات، لڑکی کو اچھا کھانے سے سکون نہیں ملتا ، اس کو خوش مزاجی سے سکون ملتا ہے لیکن اس کو تو آپ لوگ پہلے دیکھتے نہیں آپ لوگ تو بس روٹی کپڑا اور مکان دیکھتے ہیں اور بعد میں تعویذ مانگتے پھرتے ہیں ۔نیک عورتوں کا حال اور ان کے اوصاف فرمایابعض عورتوں کی عادت ہوتی ہے کہ دن بھر تو ٹرٹر کرتی رہیں گی (یعنی خوب بکواس کرتی رہیں گی)اور جہاں شوہر آیا اس کے سامنے بیمار بن گئیں لیٹ گئیں ، اونھ اونھ کرنے لگیں ، حدیث پاک میں آیا ہے کہ بہترین عورت وہ ہے ’’اِنْ نَظَرَ اِلَیْہَا سَرَّتْہُ‘‘اگر اس کا شوہر اس کو دیکھے تو اس کو خوش کردے، یعنی اس طرح خوش مزاجی سے دیکھے کہ اس کا جی خوش ہوجائے، بیماری اورغم کی حالت میں بھی یہی ہونا چاہئے، یعنی اگر عورت بیمار ہو تو بھی شوہر کو اس طرح دیکھے کہ اس کا جی خوش ہوجائے۔ حضرت ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کا قصہ مشہور ہے کہ ان کا لڑکا بیمار تھا، اسی بیماری میں انتقال ہوگیا، یہ بیچارے محنت مزدوری کرتے تھے، شام کو واپس آئے پوچھا بیٹے کی کیسی طبیعت ہے کہا ٹھیک ہے سب دنوں سے زیادہ آرام سے ہے، آرام سے سورہا ہے، ان کو اطمینان ہوا، اپنے شوہر کو انہوں نے اس وقت اطلاع تک نہیں دی کہ انتقال ہوگیا، کہ کہیں ان کو پریشانی نہ ہو یہاں تک لکھا ہے کہ ہم بستری تک ہوئی، اللہ کی بندی کیسی عورت تھی اور کیسا ان کا دل اور کیسا ان کا صبر تھا، صبح ہوئی تو شوہر کو بتایا اور عجیب انداز سے خبر دی پوچھا کہ بتائیے کہ اگر کسی کے پاس کسی کی امانت ہو اور وہ اپنی امانت لینا چاہتا