مجالس صدیق جلد 1 |
فادات ۔ |
|
کسی گائوں میں بیس لڑکوں کا انتظام ہوتا ہے، لڑکے صبح کے وقت مدرسہ میں پڑھنے آجاتے ہیں اور تعلیم ایک ہی وقت ہوتی ہے، کیونکہ لڑکے اطراف سے چل کر آتے ہیں ، دونوں وقت آنے میں زحمت ہوگی اس لئے مدرسہ ایک ہی وقت کا ہوتا ہے، پڑھ کر پھر واپس چلے جاتے ہیں ، یہ اچھا نظام ہے، نہ باورچی کی فکر نہ غلہ آٹے دال کی فکر،بس پڑھانے سے مطلب ہے، متقدمین اسلاف کے یہاں یہی طریقہ رائج تھا۔ہمارے دیار کی بدنصیبی ہماری بدنصیبی ہے کہ ہم ایسے علاقہ میں پیداہوئے جہاں لوگ جانتے ہی نہیں کہ طالب علم بھی کوئی چیز ہوتے ہیں ، طلبہ کی مد کا ایک لقمہ ان کے نزدیک حرام سمجھا جاتا ہے، جانوروں کو کھلائیں گے، سور کتے کو کھلائیں گے، بیل گدھے کو کھلائیں گے، لیکن طالب علم کو کھلانے اور ان کا انتظام کرنے کی ان کے یہاں کوئی مد نہیں ۔مخالفت نہ ہونا بھی اللہ کی بڑی نعمت ہے اس علاقہ میں تو پھر بھی غنیمت ہے کہ یہاں شادی وغیرہ کے موقع پر کبھی کسی نہ کسی بہانہ سے پوچھ لیتے ہیں ، بعض علاقوں میں تو یہ بھی نہیں ، ایک جگہ کئی سال رہنا ہوا، تین چار مدرسین تھے، لیکن تین چار سال کے عرصہ میں کبھی ایک مرتبہ بھی کسی مدرّس کی دعوت نہیں ہوئی، حالانکہ بالکل سامنے رہتے تھے، اور شادیاں ہواکرتی تھیں ، ہم ان کی دعوت کے کوئی بھوکے نہیں لیکن اس سے تعلقات کا پتہ چلتا ہے اور اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے، خیر یہی کیا کم ہے کہ مخالفت نہیں کی ورنہ بعض جگہ تو لوگ مخالفت کرتے ہیں اور ہاتھ دھوکے پیچھے پڑجاتے ہیں کہ پیچھا چھڑانا مشکل ہوتا ہے، مخالفت نہ ہونا بھی بڑی بات ہے کہ سکون سے کام تو کرتے رہیں ۔بغیر مطالعہ پڑھانے کی مذمّت فرمایا میں اتنے سالوں سے پڑھا رہا ہوں لیکن پھر بھی بغیر مطالعہ کے نہیں پڑھاتا،