مجالس صدیق جلد 1 |
فادات ۔ |
|
ایک چور کی وجہ سے پوری جماعت بدنام ہوتی ہے فرمایا مدرسہ میں چوری کرتا ہے ایک آدمی لیکن بدنام ہوتا ہے پورا مدرسہ نیز بدنام ہوتے ہیں ایسے لوگ بھی کہ اگر سونا چاندی بھی پڑا ہو تووہ نگاہ اٹھاکر نہ دیکھیں ، غلطی کرتا ہے ایک شخص لیکن پورا مدرسہ اور پوری جماعت بدنام ہوتی ہے، کیا ایسا شخص ذلیل ورسوا نہ ہوگا؟ ضرور ہوگا، یہ تو مدرسہ میں رہ کر بھی خیانت ہی کرتا ہے کیونکہ مدرسہ میں جو پیسہ آیا ہے وہ پڑھنے والے طلبہ کے لئے ہے اور یہ تو چور ہے،اس کو مدرسہ کا کھانا کھانا، مدرسہ کی کتابیں لینا، مدرسہ کے کمروں میں رہنا، مدرسہ کی چیزیں استعمال کرنا سب حرام ہے، کیا ایسا شخص جس نے اتنے بڑے گناہوں کا ارتکاب کیا ہو اللہ اس کو ذلیل نہ کرے گا؟ ضرور کرے گا، اگر کوئی شخص چپل غلطی سے لے گیا ہو تو اسی جگہ لاکر رکھ دے، غلطی انسان سے ہوتی ہے، غلطی ہوگئی کوئی بات نہیں ، نفس اور شیطان نے بہکادیا لیکن اب تو بہ کرلے، اور چپل لاکر چپکے سے رکھ دے، ورنہ کتنی بڑی بدنامی کی بات ہے کہ دس روپئے کے خاطر اس نے پوری جماعت کو بدنام کیا،سب لوگ بددعاء کرو اس کے لئے اگر وہ چپل لاکر نہ رکھے تو اللہ اسے سزادے، اس کے وہ ہاتھ جس سے اس نے چپل اٹھائی ہے شل ہوجائیں ، اس کو کوڑھ کا مرض ہوجائے، اور یہیں مدرسہ میں ہوجائے، ایسی حرکتیں کرتا ہے جس کی وجہ سے کتنی بدنامی اور کتنی پریشانی ہوئی، سب لوگ جاکر اپنے اپنے کمروں میں کہہ دینا۔چوری کی جرأت وہی شخص کرسکتا ہے جس کو خدا کا خوف اور یقین نہ ہو علم سے مقصود تو عمل ہے علم واسطہ ہے اصل چیز تو عمل ہی ہے، علم تو ہم اس لئے پڑھتے ہیں تاکہ شیطان ہم کو غلط راستہ پرنہ لے جائے، قرآن وحدیث عربی میں ہے اس لئے اس کے سمجھنے کے لئے یہ علوم نحو صرف وغیرہ پڑھے جاتے ہیں ورنہ سب باتوں سے