مجالس صدیق جلد 1 |
فادات ۔ |
|
کہ شراب پیتے تھے اور جوا کھیلتے تھے، لیکن بعد میں ایسے حالات بدلے اور ایسی کایا پلٹی کہ بڑے پکے دیندار ہوگئے تھے، ہاتھ میں تسبیح آگئی، پانچوں وقت کی نماز باجماعت پابندی سے پڑھتے تھے، مسجد میں جھاڑو اپنے ہاتھ سے لگاتے تھے، تمام گناہوں سے توبہ کی، حج کیا، اور ان کا حال بہت اچھا ہوگیا اور یہ سب ان کی بیوی کی برکت تھی، ان کی بیوی بڑی دیندار تھیں ، منوبھائی کو دیندار بنانے میں ا ن کابڑا دخل ہے وہ مجھے اکثر بلایا کرتی تھیں اور میرے ذریعہ سے ان کو نصیحت کراتی تھیں ، میرے اوپر بھی ان لوگوں کے بڑے احسانات ہیں ان کے یہاں جانے کی وجہ سے مجھے بہت باتیں بھی سننا پڑیں لوگ کہا کرتے تھے کہ مالدار ہیں پیسے والے ہیں اس لئے بار بار وہاں جاتے ہیں میں سوچا کرتا تھا خوب کہہ لو جو کہنا ہے خداجانتا ہے میں کیوں جاتا ہوں ، ان کی بیوی مجھ کو بلاتیں اور کہتیں کہ مولانا ان کو سمجھائیے،ان کو سنبھالے رہئے دین کی وجہ سے بلاتی تھیں ، اس وجہ سے مجھے جانا پڑتا تھا۔الحمد للہ اس کا اچھا اثر ہوا۔شہر باندا میاں حضرت قاری محمد طیب صاحب ؒ کی تشریف آوری اور مخالفین کی فتنہ انگیزی اور اللہ کی نصرت کاعجیب واقعہ حضرت نے فرمایا شروع میں ہم نے ایک مرتبہ حضرت قاری محمد طیب صاحبؒ کو باندا میں تشریف آوری کی دعوت دی تھی، رمضان کا مہینہ تھا، میں ہتورا میں اعتکاف کئے ہوئے تھا اس وقت اطلاع ملی کہ حضرت قاری محمد طیب صاحبؒ نے دعوت قبول فرمائی ہے، اور شوال کی ابتدائی تاریخوں میں تشریف لائیں گے، میں بڑا متفکر ہوگیا کہ اتنی جلدی کیسے انتظامات ہوسکتے ہیں ، باندا کے منو بھائی اور شمیم محسن صاحب کے والد صاحب ہمارے بڑے محسنین میں سے ہیں ، ان کو جب معلوم ہوا تو ن لوگوں نے میرے پاس اطلاع بھیجی کہ مولانا آپ بالکل پریشان نہ ہوں ، سارا انتظام ہم لوگ کرلیں گے، آپ کسی قسم کی فکر نہ کریں ، چنانچہ انتظامات کئے گئے، جب قاری صاحب کی تشریف