مجالس صدیق جلد 1 |
فادات ۔ |
|
حضرت نے فرمایا قاری صاحب کے اس علاقہ اور برولی پر اور مجھ پر بڑے احسانات ہیں علاقہ میں کئی کئی روز تک ان کے پروگرام ہوتے تھے ان کی تقریریں صاف اور سلجھی ہوئی عام فہم ہوتی تھیں ، ایک مرتبہ تشریف لائے اور گیارہ بارہ روز تک قیام فرمایا آج یہاں پروگرام ہے تو کل وہاں پروگرام ہے دیہات میں بیل گاڑی سے سفر ہواکرتا تھا، بخار آگیا بخار کے حال میں بھی برابر سفر کرتے رہے کچھ لوگوں نے کہا بھی کہ حضرت اس حال میں سفر کوئی ضروری نہیں میری طرف اشارہ کرکے فرمایا کہ اس کا کیا ہوگا اس نے پہلے سے پروگرام طے کر رکھا ہے اس بیچارہ کا کیا ہوگا لوگ اس کو کیا کہیں گے ذلت ہوگی بدنامی ہوگی۔(اللہ تعالیٰ ہمارے ان تمام اکابر کی قبر کو نور سے بھر دے اور ہم کو بھی ان کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطافرمائے)۔بس کے ذریعہ سفر حج ایک نوجوان حضرت کی خدمت میں آیا اور عرض کیا کہ ہم نے ایک پارٹی بنائی ہے، بس یا کار کی سواری سے ہم لوگ حج کرنے جائیں گے، حضرت نے فرمایا اس طرح کرنا کوئی ضروری تو ہے نہیں ، کیوں خواہمخواہ پریشانی مول لی جائے، اس نوجوان نے کہا کہ ہم نے قانونی کاروائی کرلی ہے سرکار حفاظت کرے گی، حضرت نے فرمایا یہ تو ٹھیک ہے لیکن بعض دوسرے ممالک راستہ میں پڑتے ہیں ، جہاں سے گذرنا ہوگا، کچھ اطمینان نہیں کیسے حالات ہوں ، کچھ بھی خطر ہ ہوسکتا ہے، طرح طرح کی پریشانیاں آسکتی ہیں الغرض حضرت نے اس نوجوان کی اس تجویز کو ناپسند کیا اور فرمایا اچھا جائیے بعد میں بات کیجئے گا، اس کے بعد وہ صاحب احقر کی موجودگی میں نہیں آئے۔سود خور کا قصہ ایک پروگرام کے تحت حضرت اقدس (جامع العلوم پٹکا پور کانپور) تشریف لائے تھے شیْخ الحدیث حضرت اقدس مولانا محمد یونس صاحب بھی تشریف فرماتھے، حضرت نے