مجالس صدیق جلد 1 |
فادات ۔ |
|
ہے چنانچہ احقر نے لکھ لیا اور حضرت نے جو کچھ ارشاد فرمایا تھا وہ امانت امت کے سپرد کردی اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس کے مطابق عمل کی توفیق نصیب فرمائے۔بیاہ شادی وغیرہ کے موقع پر دینی پروگرام بھی بنا لینا چاہیے ایک جگہ نکاح تھا وقت کی قلت تھی حضرت اقدس نے اس موقع پر تقریر تو نہیں فرمائی لیکن خطبہ نکاح سے قبل ارشاد فرمایا کہ یہ اتنا بڑا مجمع ہے، آپ حضرات کیسے ضروری ضروری کام چھوڑ کر یہاں آئے ہیں ، اور اس مجمع میں کتنے اہم لوگ بھی ہوں گے جن کا آسانی سے جمع ہونا مشکل ہے لیکن شادی کے موقع پر جمع ہوجاتے ہیں تو اس کو وصول بھی کرنا چاہئے، اتنا بڑا مجمع اور کوئی دین کی بات نہ ہو کتنے افسوس کی بات ہے، اللہ کا کوئی بندہ دین کی بات کہنے والا ہوگا اس کی بات سنیئے، کوئی نہیں تو کوئی دینی کتاب تو پڑھ کر سنائی جاسکتی ہے، یہاں اتنے علماء اور پڑھے لکھے لوگ موجود ہیں کیا یہ سب خالی بیٹھے تھے ان کے پاس کوئی ضروری کام نہ تھا، لیکن جب یہاں آکر جمع ہوگئے ہیں تو ان کو وصول کرنا چاہئے، آئندہ اس کا خیال رکھیں کہ جب کبھی کوئی نکاح وغیرہ کی تقریب ہو تو دین کی بات بھی ضرور کہی سنی جائے۔رشتہ طے کرنے سے پہلے لڑکے کا مزاج بھی دیکھنا چاہئے ایک صاحب نے عرض کیا کہ میری بیٹی کو اس کا شوہر ساس وغیرہ بہت پریشان کرتے ہیں ، شوہر غصہ کا بہت تیز ہے، بات بات میں ناراض ہوتا ہے، ویسے تو لڑکی کو کوئی تکلیف نہیں آرام سے ہے، تکلیف یہی ہے کہ شوہر غصہ کا تیز ہے، حضرت نے فرمایا کہ تو پھر آرام کیا ہے، آرا م صرف یہ ہے کہ بلڈنگ اور ایرکنڈیشن مکان میں رہتی ہے؟ اچھا کھاتی پیتی ہے یہ آرام ہے؟ آخر آرام کس چیز کا ہے؟ جب شوہر بد مزاج ہو تو پھر آرام کہاں بلڈنگ میں رہنے اور عمدہ کھانے کو آپ آرام کہتے ہوں گے، میں کہتا ہوں اس سے لڑکی کو آرام نہیں ملتا، آپ لوگ شادی سے پہلے صرف ایک چیز دیکھتے ہیں