مجالس صدیق جلد 1 |
فادات ۔ |
|
کیا گذررہی ہے اس کے والدین اس کو کیا جانیں ، دعاء کرو اللہ تعالیٰ ا ن کے والدین کو صبر جمیل نصیب فرمائے اللہ کی ذات سے امید ہے کہ اس کو شہادت کا درجہ نصیب ہوگا، ایک تو طالب علم تھا، حالت سفر میں تھا، اللہ کے راستے میں تھا، چھت سے گر کر مرا ہے ضرور شہید ہوگا، حدیث شریف میں آیا ہے کہ جو دیوار کے نیچے دب کر مرجائے وہ شہید ہوتا ہے، سب لوگ سورہ اخلاص پڑھ کر اس کے لئے ایصال ثواب کرو، اور اس کے لئے دعاء کرو، پھر دوسرے روز ایک نماز کے بعد حضرت نے ا س کے درجات کی بلندی کے لئے دعاء فرمائی، اور اعلان فرمایا کہ اس پر اگر کسی کا قرض ہو تو مجھ سے آکر لے لے۔ آج دوسرا روز ہے لیکن حضرت اقدس بہت غمزدہ ہیں ، آواز بھی پورے طور سے نہیں نکل رہی، اور اب بیمار پڑ گئے ہیں اللہ تعالیٰ رحم فرمائے۔حضرتؒ کے ایک ہمدرد عزیز کا ذکر خیر فرمایا ہمارے عزیز عبد الرئوف بھائی بڑے مخلص تھے، مدرسہ میں انہوں نے بڑی قربانی دی ہے، میرا بہت ساتھ دیا ہے، شروع ہی سے میرے ساتھ کام میں شریک رہے، مدرسہ کی عمارت بنوانے میں ان کا بڑا حصہ ہے، پہلے نومیل سے یہاں تک راستہ تو تھا نہیں ، ٹرک بھی نہیں آسکتا تھا، ٹرک والے نومیل ہی میں سڑک پر اینٹیں ڈال دیا کرتے تھے، بیچارے عبدالرئوف بھائی گائوں بھر سے بیل گاڑی مانگ کر لے جایا کرتے اور وہاں سے بیل گاڑی میں اینٹیں لادکر لاتے، روز کا معمول تھا کہ گھر سے صبح ناشتہ کرکے آجاتے اور شام تک یہیں رہتے، تعمیری کام کی پوری نگرانی کرتے، بہت بڑی قربانی دی ہے، اور مدرسہ کا ایک لقمہ نہیں کھایا، ایک پائی مدرسہ سے نہیں لی، اللہ تعالیٰ ان کا اس کا بہتر صلہ عطا فرمائے۔ (ابھی پرسوں ان کا انتقال ہوا ہے) انتقال ہونے پر صدمہ ہوتا ہے، واقعی میرے بڑے ہمدرد تھے ہر موقع پر انہوں نے میرا ساتھ دیا،جب کبھی کوئی مخالفت ہوئی، میرے اوپر کوئی آنچ آئی تو میرا پورا ساتھ دیا میری پوری حمایت کی اللہ ان کو بہتر بدلہ عطا فرمائے۔