مجالس صدیق جلد 1 |
فادات ۔ |
|
اکابر نے مختلف کوششیں کیں ،مدارس کے طلباء کی اعمال واخلاق کی اصلاح کی طرف خصوصی توجہ کی، مواعظ وخطبات اور اصلاحی مجالس میں خاص طور پر اس کو پیش نظر رکھا اور اہمیت سے بیان فرمایا ،چنانچہ حکیم الامت حضرت تھانویؒ کے مواعظ اور شیخ الحدیث حضرت مولانا زکریاؒ کی آپ بیتی اور بعض تصانیف میں اس نوع کے اصلاحی مضامین بکھرے پڑے ہیں جن میں علماء وطلباء کی اصلاح کی طرف خصوصی توجہ دلائی گئی ہے۔ حضرت مولانا سید صدیق احمد صاحب باندوی رحمۃ اللہ علیہ ونور اللہ مرقدہ‘ بھی دینی مدارس کے اساتذہ اور فارغ ہونے والے طلباء کی طرف سے بڑے فکرمند رہتے تھے، ان کے اعمال واخلاق کی نگرانی اور اصلاح وتربیت کی مختلف کوششیں بھی فرمایا کرتے تھے، اس مقصد کے لئے کبھی اہل اللہ کے مواعظ سناتے اور کبھی اصلاحی مجالس کا اہتمام فرماتے،آپ کا ہمیشہ کا یہ معمول رہا کہ بعد عشاء مسجد میں (جس میں طلبہ کی حاضری لازمی تھی) کوئی اصلاحی کتاب سناتے، کبھی وعظ فرماتے، کبھی نصیحت کرتے، کبھی ڈانٹ ڈپٹ کرتے، عجیب وغریب اصلاح کا انداز ہوتا تھا جو بڑا مؤثر اور دل میں اترتا چلاجاتا تھا۔ احقر ناکارہ کو تقریباً بیس سال حضرت کی خدمت میں رہنے کی سعادت حاصل رہی، اور اللہ کی توفیق سے اس نوع کی حضرت اقدس کی تمام اصلاحی باتیں ، نصیحتیں جمع کرتا رہا، جس کے کچھ حصے’’ افادات صدیق‘‘ اور’’ اصلاح نفس‘‘ کے نام سے شائع ہوچکے ہیں ،یہ حصہ ’’مجالس صدیق‘‘ کے نام سے موسوم ہے جو ایسے ہی نصائح وملفوظات کا مجموعہ ہے، پندرہ بیس سال کے عرصہ میں حضرت اقدسؒ کی اس نوع کی اصلاحی مجالس کا الحمد للہ کافی ذخیرہ اور مواد موجود ہے، لیکن افسوس کہ احقر اپنے دیگر مشاغل ومصروفیات کی بناپر اس کو جلد منظر عام پر لانے سے قاصر رہا، ایک عرصہ کے بعد مجالس صدیق کی یہ پہلی جلد آپ کے ہاتھوں پہنچ رہی ہے، ابھی اسی انداز کی متعدد جلدیں انشاء اللہ آئیں گی ،قارئین کرام سے دعاء کی درخواست ہے اللہ پاک محض اپنے فضل وکرم سے اس کو قبول فرمائے، اور جلد