حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 2 |
یات طیب |
|
ہندوستانی مسلمان علم سے دور ہیں ۔ مولانا محمدطیب صاحبؒ کے اس سوال کہ ’’اس عالمی مرکز کے بارے میں اس سے زیادہ کچھ نہیں جانتی کہ وہ حج و نماز کا قبلہ ہے (۲۸) وجہ مندرجہ بالا ہے۔ ہم کو سب سے زیادہ نقصان پہونچا ملوکانہ، جاگیردارانہ اور زمین دارانہ ذہنیت سے اور پہونچ رہا ہے۔ میں مولانا سے پورے طور پر متفق ہوں کہ جب آپ یہ فرماتے ہیں کہ ’’اس لئے ضرورت تھی کہ اسلام کے اس اجتماعی مرکز (بیت اللہ) کو اس وضع اول سے لے کر اس کی صورت، اس کی خلقت، اس کی غرض و غایت، اس کی حقیقت اور اس سے پیدا شدہ دوسری مرکزیتوں اور ان کے تقاضوں سے امت عرب و عجم اور خصوصیت سے عرب کو تفصیل کے ساتھ ایک مہم کے طور پر آگاہ کیا جائے اور ان سے امت کے جو اجتماعی مقاصد متعلق کئے گئے تھے، یاد دلاکر انہیں پھر سے ذہنوں میں مستحضر کرایا جائے تاکہ امت کا یہ ذہنی اور خارجی جمود اور اس سے پیدا شدہ انتشار ختم یا کم ہو جس میں امت پھنس کر پھڑ پھڑا رہی ہے‘‘(۳۰)لیکن ایک درخواست کے ساتھ کہ اب ہمیں عرب و عجم کی اصطلاح کا استعمال کرنا بند کردینا چاہئے اس لئے کہ سب مسلمان ہیں اور ہمیں کسی مسلمان کو عجمی کہنے کا حق نہیں ہے۔ آپ فرماتے ہیں کہ ’’حق تعالیٰ نے اپنے عالمگیر قبلہ کے لئے اس مقدس شہر (مکہ) کا انتخاب کرکے اسے بلد امین قرار دیاحضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب حضور B مکہ سے ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے تو آپ تشریف لے جاتے ہوئے مکہ کے شہر کو خطاب فرماتے ہوئے حسرت سے فرماتے جارہے تھے کہ ’’میں جانتا ہوں کہ خدا کا محبوب ترین شہر مکہ ہے اور اگر میری قوم مجھے مکہ سے نکال دیتی تو میں کبھی مکہ نہ چھوڑتا۔ اے اللہ ہمارے دلوں میں مکہ کی محبت پیدا فرمادے۔‘‘ (۳۱)لیکن اسی کے ساتھ دوسری حقیقت یہ بھی ہے کہ ۶۲۸ھ میں فتح مکہ کے بعد پھر رسول اللہBنے مکہ کے اسلامی ریاست میں شامل ہونے کے باوجود نہ تو اپنے گھریا اس شہر میں سکونت اختیار کی۔ پوپ بینی ڈکٹ کے یونیورسٹی آف ریجنس برگ میں اپنے لیکچر میں منیول دویم۔ چودھویں صدی عیسوی کے بائزین ٹائس کے بادشاہ کے بیان کو دیتے ہوئے کہا کہ ’’محمد نے کون سے نئی چیز کی (۳۲)پوپ بینی ڈکٹ سولہویں حیات محمد کی تاریخ پڑھیں اور دنیا کی کوئی مثال ایسی پیش کریں کہ جہاں سے ایک شخص کو نکال دیا گیا ہو اور وہ پھر اس پر طاقت کے ذریعہ قبضہ کرلے اور پھر وہاں نہ رہے۔ کیا یوروپ، انگلینڈ اور امریکہ اپنی تاریخ میں ایسی مثال پیش کر سکتا ہے؟ ہرگز نہیں ۔ اگر مینول دوم ہوتا تو دیکھتا اور پوپ بینی ڈکٹ سولہویں صدی عیسوی کی انگلینڈ کی تاریخ پڑھیں کہ جب ہنری ہشتم نے اپنی بیوی کو طلاق دینے کے معاملے میں روم سے رشتہ توڑا جس سے پوپ کا تعلق ہے تو تمام انگلینڈ کے کیتھولک فرقہ کی تمام موناسٹریز کو مسمار کرکے زمین سے ملا دیا تھا۔ محمد مکہ