حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 2 |
یات طیب |
|
اور متوازن اور غیر جانب دار رہی کہ ہر مکتب فکر کے افراد نے آپ کی سربلند ظرفی وسیع القلبی کی وجہ سے آپ پر پورا بھروسہ اور اعتماد کیا اور اپنے لئے غیر مضر سمجھا۔ بایں وجہ ۲۷، ۲۸دسمبر ۱۹۷۲ء کو بمبئی میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا تاریخی اجلاس ہوا تو باتفاق آراء آپ ہی علماء اور دانشوران ہند کی اس عظیم تنظیم کے صدر اول بنائے گئے اور تاحیات اس منصب جلیل پر فائز رہے۔(۳) حکیم الاسلامؒ کا یہ عظیم اسوہ ہمارے لئے لائق اتباع ہے کہ ہم مذہبی گروہ بندی اور مسلکی تعصب سے اوپر اٹھ کر ھٰذِہٖ اُمِّتُکُمْ اَمَّۃً وَّاحِدَۃ کی عملی تفسیر بنیں ۔ اسی دور میں جب کہ امت مسلمہ بحیثیت امت ہر جگہ دشمنانِ اسلام کے لئے ظلم و ستم کا ہدف بنی ہوئی ہے۔ ضروری ہے کہ ہم متحد ہو کر دشمنانِ اسلام کی یلغار کا مقابلہ کریں اور اَنْ اَقِیْمُو الدِّیْنَ وَلاَ تَتَفَرَّقُوْا کے حکم آفریں کو اپنے لئے حرزِ جاں بنا لیں اور دل کو بڑا کرلیں ۔ ہر کلمہ گو بھائی کو اپنے دل میں جگہ دیں اور ان کی مخالفت میں زبان دراز نہ کریں ۔ اس وقت جب کہ عالم کفر اسلام کے خلاف پوری طرح کمر بستہ ہے اور دشمنانِ اسلام اَلْکُفْرُ مِلَّۃ وَّاحِدَۃ کی عملی تفسیر بنے ہوئے ہیں ۔ ضروری ہے کہ ہم وطنی سرحدوں ، مسلکی حدبندیوں کو توڑ کر ہٰذِہٖ اُمَّتُکُمْ اُمّۃً وَّاحِدَۃ کی عملی تفسیر بن جائیں ۔دینی دعوت کے قرآنی اصول حکیم الاسلامؒ کی عظیم تصنیف اصول دعوت کے عظیم فن پر حکیم الاسلام مولانا طیب صاحبؒ نے ایک عظیم کتاب تصنیف کی ہے جس کا نام ’’دینی دعوت کے قرآنی اصول‘‘ ہے۔ حکیم الاسلامؒ کی اس معرکۃ الآراء تصنیف میں سورۂ نحل کی آیت اُدْعُ اِلٰی سَبِیْلِ رَبِّک سے دینی اصول پر بڑی سیر حاصل بحث کی گئی ہے۔ یہ عظیم کتاب اعلاء کلمۃ اللہ کے راہیوں اور داعیانِ اسلام کے لئے ایک بہترین گائڈ کی حیثیت رکھتی ہے جو ان کے لئے دعوت دین کی راہ میں ہر جگہ ہادی و رہنما ثابت ہوگی۔ حضرت مولانا سالم صاحب قاسمی مدظلہٗ کے بقول یہ عظیم کتاب ایک ایسا متن ہے جو ابلاغ دین کے لئے مکمل رہنما کتاب ثابت ہوگی۔ مولانا محمد سالم صاحب قاسمی اس عظیم کتاب کے متعلق رقم طراز ہیں : ’’پیش نظر کتاب ’’دینی دعوت کے قرآنی اصول‘‘ حکیم الاسلامؒ کی اسلام کے مزاجِ اجتماعیت و دعوت پر اس عمیق ترین نگاہِ بصیرت کی غماز ہے کہ جس نے ان کو جماعت علماء کرام میں ایک منفرد اور مسلم مقام عظمت پر فائز فرمایا۔ اس لئے دعوتِ دین کے لئے موفق علماء کام کے لئے یہ کتاب ایسا متن ہے کہ جو