حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 2 |
یات طیب |
|
حضرت حکیم الاسلامؒ کا مفتاح العلوم جلال آباد سے تعلق حضرت حکیم الاسلامؒ کو مفتاح العلوم سے خاص تعلق تھا، بعض دفعہ بلادعوت اور بلااطلاع بھی اچانک تشریف آوری ہوجایا کرتی تھی۔ ایک دفعہ اچانک تشریف آوری ہوئی، تمام طلبہ واساتذہ دارالحدیث میں جمع ہوگئے، حضرت حکیم الاسلامؒ کے ہمراہ باہر کے (غیر ملکی)مہمان بھی تھے، حضرت حکیم الاسلامؒ نے اپنی تشریف آوری کی وجہ بتاتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ ان مہمانوں کو، دارالعلوم دکھانے کے لئے آیا ہوں کہ یہ بھی دارالعلوم ہے، جہاں جہاں دارالعلوم کے فضلاء کام کر رہے ہیں ، وہ سب دارالعلوم ہی ہے کہ وہ دارالعلوم کا ہی فیض ہے۔بے نفسی و تواضع کا عجیب واقعہ ایک واقعہ حضرت علامہ رفیق احمد صاحب قدس سرہٗ نے مفتاح العلوم کے ابتدائی ایّام کا سنایا جس سے حضرت حکیم الاسلامؒ کے بہت سے کمالات پر روشنی پڑتی ہے۔ فرمایا: مفتاح العلوم جلال آباد کے سالانہ جلسہ میں حضرت مدنی قدس سرہٗ کی تشریف آوری تجویز تھی، حضرت مدنی قدس سرہٗ کو لینے کے لئے میں دارالعلوم دیوبند حاضر ہوا، وہاں دیکھا کہ حضرت مدنی قدس سرہٗ سخت علیل ہیں ، سفر دشوار ہے جس کی بنا پر حضرت مدنی نے معذرت فرمادی، حضرت مدنی قدس سرہٗ کے معذرت فرمانے کے بعدمیں حضرت حکیم الاسلامؒ کی خدمت میں حاضر ہوا، حضرت حکیم الاسلامؒ دارالاہتمام میں کام میں مشغول تھے، ان کے سامنے صورت حال رکھی کہ اس طرح جلال آباد میں جلسہ ہے، حضرت مدنی قدس سرہٗ کی تاریخ ہے مگر حضرت مدنیؒ شدت علالت کی بنا پر تشریف لے جانے سے معذور ہیں اس لئے آپ تشریف لے چلیں ، حضرت حکیم الاسلامؒ نے یہ سن کر قلم جس سے لکھ رہے تھے، اٹھا کر رکھ دیا اور فرمایا :ذرا اتنی مہلت دیجئے کہ میں گھر تک ہو آئوں ،گھر تشریف لے گئے اورایک جوڑا کپڑے لنگی میں لپیٹ کر ہاتھ میں لئے ہوئے تشریف لائے کہ چلئے، اس وقت نہ موٹر کی سہولت تھی نہ بسوں کاانتظام صحیح تھا، جلال آباد جانے کے لئے دیوبند سے پہلے سہارنپور جانا ہوتا تھا اور وہاں سے بذریعہ ٹرین جلال آباد پہنچتے تھے۔ چنانچہ دیوبند سے سہارنپور پہونچے، ٹرین صبح کے وقت تھی، شام کو سہارنپور پہونچے، شب میں ایک چھوٹی سی مسجد میں قیام فرمایا اس وقت نہ بجلی تھی نہ پنکھوں کا دور شروع ہوا تھا، مچھروں کی خوب کثرت تھی، اس حالت میں مسجد میں قیام کیا اور صبح ٹرین میں سوار ہو کر جلال آباد پہونچے۔ جلال آباد اسٹیشن پر مفتاح العلوم کے اساتذہ