حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 2 |
یات طیب |
|
نواسنجِ انا الحق اے نواسنجِ انا الحق! ترا کہنا تھا بجا پر نہیں پاسِ ادب، عشق میں دعویٰ ہونا ہے انا عشق میں ، اک رازِ درونِ پردہ پر نہیں راز کا حق، راز کا افشا ہونا عشق خود دار ہے، خود رازِ درونِ عشاق عشق کی خامی و رسوائی ہے، لب وا ہونا شور برپا نہ ہو، ہر ایک بلا برسر یاں ہے برسر ہی ہنر، عیب ہے برپا ہونا اپنے آپے میں خودی ہو، تو خودی ہے ورنہ اپنے آپے سے گذرنا ہی ہے، رسوا ہونا غیرتِ عشق ہے، اسرارِ خودی ہوں خاموش نہ کہ اسرارِ خدا تک سے بھی گویا ہونا (حضرت حکیم الاسلامؒ) ……v……