حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 2 |
یات طیب |
|
(۱)صورت کعبہ برنگ گہرائی آب سب سے اول اس کا ظہور اس اتھاہ سمندر میں ہوا جس کے اوپر عرش عظیم قائم ہے، آثار صحابہ کی روشنی میں کعبہ بصورت جہت اولاً تو اس پانی میں نمایاں کیا گیا، جس کی موجیں بہ نصِّ حدیث نبوی آسمان و زمین کے برابر تھیں ، ابن عباسؓ کے ارشاد کے مطابق کعبہ کی جہت مشخص ہو کر اولاً پانی میں ظاہر ہوئی فَاَبْرَزَتْ عَنْ خَسَفَۃٍ فِیْ مَوْضِعِ الْبَیْتِ موضع بیت پانی میں ایک گہرے غار کی طرح ظاہر ہوئی۔(۲) صورت کعبہ بر رنگ ابھاری آب پانی کی گہری جگہوں میں پانی شدت سے ٹکراتا ہے، جس کی وجہ سے موجیں اونچی اٹھتی ہیں اور پانی میں ابھار پیدا ہوتا ہے تو موضع بیت اللہ بھی اس اونچائی کی شکل میں نمودار ہوا جو جھاگ کی صورت تھی اور اس اونچائی نے ایک قبّہ کی صورت اختیار کرلی۔ (۳) صورت کعبہ برنگ سمندر جھاگ حضرت ابن عباسؓ کی روایت ہے ھُوَ اَوّلُ بَیْتٍ ظَھَرَ عَلَی الْمَائِ عِنْدَ خَلْقِ السَّمَائِ وَ الْاَرْضِ خَلَقَہٗ قَبْلَ الْاَرْضِ بِاَلْفَیْ عَامٍ وَ کَانَ زَبَدَۃً بَیْضَاء فَدُحِیَتِ الْارْضُ مِنْ تَحْتِہٖ یہ پہلا (عبادت) کا گھر ہے جو پانی پر ظاہر ہوا، جب کہ زمین و آسمان پیدا ہونے والے تھے، اُسے اللہ نے زمین بنانے سے دو ہزار سال قبل ظاہر فرمایا وہ پانی پر سفید مکھن کی طرح جھاگ کی صورت سے ظاہر ہوا اور اس کے نیچے سے زمین بننی شروع ہوئی۔ کعبہ کے ظہور کی تین نوعیں :(۱) کعبہ مقدسہ کا جہتی ظہور جس کو حق تعالیٰ نے زمین بنانے سے دو ہزار قبل ظاہر فرمایا اور یہ مسلمہ ہے کہ جہت نہ بدلتی ہے اور نہ ہی ختم ہوتی ہے، اس لئے کعبہ کا وجود دوامی ہے جو ہمیشہ اپنی اسی جگہ پر قائم رہے گا ۔(۲)کعبہ کا اولین حسی ظہور جہت کعبہ اولاً پانی پر نمودار ہوئی جو زمین کی اصل و اساس بنی۔ چوں کہ اس جہت کو مادی نگاہیں نہ دیکھ