حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 2 |
یات طیب |
|
الاسلامؒ کی تحریر سامنے آئے، اب اس کے بارے میں جانکاری کا احقر کی معلومات میں ایک ہی ذریعہ رہ گیا ہے اور وہ ہے حضرتؒ کی وہ تقریر جو آپ نے مولانا آزاد کی بلائی ہوئی تعلیمی کانفرنس میں فرمائی تھی۔ لہٰذا اس تقریر کی روشنی میں تبدیلیٔ نصاب کے متعلق حضرت حکیم الاسلامؒ کا نقطۂ نظر پیش کیا جاتا ہے۔تبدیلی کا تعلق کن امور سے ہے اور کن امور سے نہیں ؟ حکیم الاسلامؒ فرماتے ہیں کہ : ’’اب رہا مدارس عربیہ کے نصاب تعلیم میں تبدیلی کا قضیہ سو مجھے اس اصول سے انکار نہیں اور نہ کسی کو ہو سکتا ہے، جن تعلیمات کا وحیِ الٰہی سے تعلق ہے اس کی تبدیلی پر نہ ہم قادر ہیں نہ ہمیں حق ہے،باقی جو فنون یا کتابیں ، قرآن کے خادم کی حیثیت سے زیر تعلیم آتی ہیں وہ زمانہ اور احوال کے لحاظ سے بدل سکتی ہیں ۔ قرآن ہر زمانہ میں ایک رہا لیکن اس کی تفہیمات کا انداز بدلتا رہا، جس دور میں مثلاً فلسفہ کا زور ہوا تو قرآن کو فلسفیانہ رنگ میں سمجھایا گیا، جس دور میں تصوف کا زور ہوا تو قرآن کو صوفیانہ رنگ میں سمجھایا گیا، آج سائنس کا دور ہے تو وہ سائنسی رنگ میں تجلی کرے گا۔ اس ساری حقیقت کو میں بطور خلاصہ اِن الفاظ میں لا سکتا ہوں کہ مسائل پرانے ہوں اور دلائل نئے ہوں ‘‘ ہم ان ہی ٹھیٹ فطری مسائل کو جدید آلات سے مسلح کرکے میدان میں لائیں گے، بس تبدیلیٔ نصاب کا حاصل اس کے سوا کچھ نہیں کہ ہم اپنے مخاطبوں کی زبان میں اپنے گھر کی چیز ان کے سامنے پیش کردیں ۔ نہ وحی کی کتابیں اور مسائل بدلے جاسکتے ہیں اور نہ ہمیں اس کا حق ہے۔ اس لئے وقت کے تقاضوں کے ماتحت یہ تعبیراتی فنون اور کتب بدلتی سدلتی رہی ہیں اور برابر بدلتی رہیں گی کہ خود درس نظامی کی تدوین میں تبدیلیٔ نصاب کی سب سے بڑی دلیل ہے کیوں کہ بہر حال یہ نصاب قرنِ اول کا نہیں ہے، وقت کے تقاضوں سے بنایا گیا ہے جب اس کے آغاز کے وقت تغیر و تبدل ممکن تھا تو آج بھی ممکن ہے مگر ان ہی حدود کے ماتحت جو عرض کی گئیں ۔ نصاب کا مسئلہ بہرحال علماء میں زیر غور ہے اور وقتاً فوقتاً اس نصاب میں بہت سے تغیرات ہوچکے ہیں اور ہورہے ہیں ۔ بہرحال نصاب تعلیم میں یہ تغیر ہوتا رہا ہے اور ہوگا لیکن یہ ضرور ہے کہ ذمہ دار علماء اسے از خود ہی کریں گے جیسا کہ اب تک کرتے چلے آئے ہیں ، ہاں جو کچھ بھی ہو وہ اپنی بصیرت سے تغیر کریں ۔ حضرت حکیم الاسلامؒنے اپنی اس تقریر میں ’’نصاب تعلیم‘‘ کی جن چیزوں کو قابل تبدیل قرار دیا اُن کے متعلق درج ذیل جملے نہایت ہی اہم اور قابل غور ہیں ۔