حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 2 |
یات طیب |
|
حکیم الاسلام مولانا محمدطیب صاحب ؒ اور خطابت مولانا عمید الزماں قاسمی کیرانویؒ واقعہ یہ ہے کہ فن خطابت (بالخصوص زیر بحث اردو زبان میں فن خطابت) میں علماء کرام کا حصہ بہت ہی نمایاں نظر آتاہے۔تفصیلی جائزے کے بغیر قطعیت کے ساتھ تو نہیں کہاجاسکتا لیکن بادی النظر میں مقررین اور خطیبوں کی صف میں علماء دوسروں کے مقابلہ تعداد اور امتیاز دونوں ہی اعتبار سے غالب وفائق نظر آتے ہیں ۔ ماضی قریب میں جب ہم صف ِ اوّل کے خطیبوں کی تلاش میں حافظہ پرزورڈالتے ہیں توسطح ذہن پر جن شخصیات کے اسماء گرامی فوری طور پر ابھر کر آتے ہیں ان میں سے چند حسب ِ ذیل ہیں ۔ مولانا ابوالکلام آزادؒ ، مولانا شبیر احمد عثمانی، مولانا احمد سعید دہلویؒ، مولانا حفظ الرحمن سیوہارویؒ، مولانا عطاء اللہ شاہ بخاریؒ، مولانا حبیب الرحمن لدھیانویؒ، مولانا محمدطیب صاحبؒ ، مولانا محمدمنظور نعمانیؒ، مولانا سید ابوالحسن علی ندوی ؒ۔ ان مقررین اور خطیبوں میں سے ہر ایک کااپنا ایک الگ مرتبہ ومقام ہے،اورہر ایک کی اپنی خطیبانہ خصوصیات ہیں ، یہ وہ خطیب ہیں جنھوں نے خطابت کے دامن کو وسیع بھی کیا ہے اور مزین وآراستہ بھی،اور اس کو نئی جہات وابعاد(Dimension)عطا کرکے فن کی بلندیوں تک پہنچادیا ہے۔ مذاکرئہ علمی کے لائق ومحترم منتظمین کی جانب سے بطور مثال تجویز کردہ عنوان ’’فن خطابت میں علماء کا