حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 2 |
یات طیب |
|
حکیم الاسلام حضرت مولانا محمد طیب صاحبؒ حیات و خدمات کا ایک جائزہ مولانا شیر محمد امینی حکیم الاسلام حضرت مولانا محمد طیب صاحبؒ ہندوستان کے مشہور و معروف عالمِ دین، حکیم الاسلام، شیخ العرب والعجم، عظیم خطیب، اکابر دیوبند کے علوم اور خاص طور سے علوم قاسمی، علوم شیخ الہند، علوم تھانوی، علوم عثمانی کے ایک عظیم شارح، حضرت مولانا محمد قاسم صاحب نانوتویؒ کے پوتے، حضرت مولانا محمد احمد صاحبؒ مہتمم خامس دارالعلوم دیوبند کے صاحب زادے، مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر، دارالعلوم دیوبند کے مہتمم اور حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ کے خلیفہ تھے۔ آپ کی ولادت باسعادت محرم الحرام ۱۳۱۵ھ مطابق جون ۱۸۹۷ء بروز اتوار دیوبندمیں ہوئی، آپ کا نام نامی محمد طیب تجویز کیا گیا اور تاریخی نام مظفر الدین رکھا گیا، پہلے نام سے آپ نے شہرت پائی۔ سات سال کی عمر میں آپ دارالعلوم دیوبند میں داخل کئے گئے جہاں آپ نے دو سال کی قلیل مدت میں پورا قرآن مجید مع صحت و تجوید مکمل فرمایا، حفظ قرآن سے فراغت کے بعد درجہ فارسی میں آپ کو داخل کیا گیا اور وہاں سے پانچ سال میں پورا نصاب مکمل کرکے ۱۳۳۷ھ میں آپ فارغ ہوئے، آپ کے اساتذہ میں علامہ انور شاہ کشمیریؒ، شیخ الہندؒ، حکیم الامت حضرت تھانویؒ، مفتی اعظم مولانا عزیز الرحمن عثمانیؒ، حضرت علامہ شبیر احمد عثمانیؒ، حضرت مولانا خلیل احمد سہارنپوریؒ، حضرت مولانا سید اصغر حسین ؒ جیسے نامور علماء شامل ہیں ۔ فراغت کے بعد دارالعلوم دیوبند ہی میں درس و تدریس کا آغاز کیا اور درس نظامی کی مختلف علوم و فنون کی کتابیں پڑھائیں ، تدریسی زمانہ۱۳۳۷ھ سے ۱۳۴۳ھ تک رہا، ۱۳۴۳ھ میں اکابر و مشائخ کے مشورہ پر نائب مہتمم کا عہدہ سنبھالا اور ۱۳۴۸ھ میں مستقل مہتمم بنادئے گئے اور ۴۰۱ھ تک مسند اہتمام پر فائز رہے۔