حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 2 |
یات طیب |
|
بھی نہیں معلوم اس لیے عالم میں گمراہیاں صرف اس کی لائی ہوئی ہیں اللہ و رسول سے ہٹنے سیدھے راستہ سے بہکنے کے نئے نئے طریقے سوچ کر نکالتا ہے فساد اور خوں ریزی کے نئی نئی تدبیریں نکالتا ہے جس سے زمانہ میں انقلابات رونما ہوتے ہیں لیکن جس طرح تمدن میں ارتقاء اور قاعدہ سے آخری قوم کا تمدن جامع اور کامل ہو سکتا ہے کہ پچھلوں کے تجربات اورعلوم طبعیہ سب اس کے سامنے ہوتے ہیں ایسے ہی ادیان میں بھی ارتقاء ہے جو آخری امت ہوگی وہی جامع الدین ہوگی کیوں کہ اگلوں کے تمام علوم و معارف اس کے دماغ میں ہوں گے اور اس کی استعداد کی تشریعی جامعیت بھی ملی ہوئی ہے اب اسی نوع میں امت مرحومہ کو دین بھی جامع دے دیا گیا تو یہ امت نہ صرف جامع احوال عالم ہوئی بلکہ جامع اقوام عالم بھی ہوئی یعنی اس نے ہدایت پائی تو جامع الہدایہ ہوگئی اور فساد اٹھائے گی تو جامع المفاسد کی بھی انتہائی ہوگئی، اسلام جامع دین ہے’’ الیوم اکملت لکم‘‘ چناں چہ اس امت کو نبی بھی جامع کمالات دیا گیا جو علوم اولین اور آخرین کے جامع اعمال واخلاق ہیں اور اخلاق انبیاء کا جامع بلکہ سرچشمۂ جامعیت اس لیے دین بھی جامع ہونا چاہیے تھا کیوں کہ نبی کی طبیعت پر شریعت اترتی ہے سو وہ جامع ترین ہے ایسے ہی فرمایا :’’ وجعلنا کم امۃ وسطا‘‘ چناں چہ اس امت کے ہر دور میں جس نوع کے طبقات آئے اسی نوع کی قرآن کی تجلی نمایاں ہوئی یعنی کتاب کے بھی جامع دین و ملک دونوں میں حاوی، دیانت و سیادت دونوں کی جامع ہوتی پھر احکام کی جامع ،شقوق و جوانب و حکم کی، جامع تو امت بھی جامع ہوئی تو اس امت کو امت وسط کہتے ہیں اس لیے کہ یہ جانبین کی خوبیوں کی جامع ہے چناں چہ جمال و جلال دونوں کو جمع کرنا کمال ہے اس لیے اس امت کو قیراطین عطا ہوئے دوسری امتوں کو قیراط واحد دیا گیا اس امت کو ہر عمل پر دو گنا اجر دیا گیا کہ یہ جامع الہدایت بن کر عمل پیرا ہوتی ہے تو ثواب بھی جامع الثوابات ملنا چاہیے تھا اور ایک طرف اس امت کو’’ لتتبعن سنن من قبلکم شبرا بشبر‘‘ بھی فرمایا گیا کہ یہی امت جامع الضلالات بھی بن گئی جو ان میں سے مہدی بنے گا اس کی ہدایت بھی اعلی ترین ہوگی اور جو ضال بنے گا تو اس کی ضلالت بھی اکمل ترین ہوگی۔ (۱) دلچسپ پیرائے میں کیسی کیسی حکمت آفرینیاں اور دقیقہ سنجیاں !خوش دماغ ہونے کے ساتھ خوش فکر بھی کمال کے ۔ اب اسی مضمون کا ایک دوسرا رخ یو ں سامنے آتاہے: ’’انسان محاسن جمال کا جامع ہے، صورت زیبا کسی حیوان کی وہ نہیں جو اس میں ہے، بدن میں نمونہ