حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 2 |
یات طیب |
|
آپ نے اپنی اسی موروثی خندہ پیشانی اور انبساط کے ساتھ کلمات مسرت سے وفد کو مشر ف فرمایا جو آپ کو حضرت قاسم الخیرات قدس سرہٗ سے بطور ارث ملی ہے۔ دارالعلوم کے تمام طلبہ اور مدرسین و ملازمین میں اس خبر سے چہل پہل رہی اور ہرشخص کی زبان سے دعائے دراز عمری اور حصول شرفِ دارین نکل رہی تھی۔ کاتب سطور اپنی اور تمام خدامِ دارالعلوم کی طرف سے حضرت استاد مولانا محمد احمد صاحب کی مبارکباد اورمنتسبان دارالعلوم کی خدمت میں بشارت مسرت افزا پیش کرتا ہے۔ فقط (محمد اعزاز علی) منتقل از القاسم رجب ۱۳۴۴ھ متذکرہ بالانقل کردہ مضمون سے خاندانِ قاسمی کی عظمت و اہمیت کے نقوش و آثار کی ترجمانی ہو رہی ہے اور تاریخی تسلسل کا ثبوت بھی فراہم ہو رہا ہے وہ یہ کہ حجۃ الاسلام حضرت مولانا محمد قاسم صاحب نانوتویؒ بانی ٔ دارالعلوم دیوبند کے علمی و روحانی جانشین آپ کے صاحبزادے بقیۃ السلف مولانا محمد احمدؒ تھے، اور آپ کے صاحب زادے حکیم الاسلام حضرت مولانا محمد طیب صاحبؒ کے بعد آپ کے صاحبزادہ مفکر اسلام حضرت مولانا محمد سالم صاحب مدظلہٗ علمی و روحانی نیابت کے منصب پر فائز المرام ہوئے حکیم الاسلامؒ ہی سے بیعت ہیں اور قدوۃ الصلحاء حضرت مولانا عبد القادر نور اللہ مرقدہٗ کے الہامی اشارے سے حضرت حکیم الاسلامؒ نے آپ کو بیعت و ارشاد کا مجاز کیا۔ اللہ عز و جل آپ کو حضرت حکیم الاسلامؒ کے علوم و معارف اور سلوک و تصوف کے نشر و اشاعت اور تعمیر و تربیت کے مستند ذریعہ کے طور پر قبول فرمائے۔ آمین۔ ……v……