حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 2 |
یات طیب |
|
کر گئے ہیں جیسا کہ سجۃ المرجان نے روایت نقل کی، نیز کھیتی باڑی کے لئے پہلا جانور سرخ رنگ کا بیل اور گائے ہی اللہ نے آدم علیہ السلام کو عنایت فرمایا ہے، گویا بیل کی نسل ہند ہی سے شروع ہوئی ہے، شاید اسی لئے ہندوستان میں اس جانور کی عظمت زیادہ کی جاتی ہے کہ یہ اولین حیوانات بھی ہے اور اسے اول النبیین سے ایک خاص نسبت بھی حاصل ہے۔ انبیاء علیہم السلام میں فہم ادریس معروف ہے گویا فہم کی تیزی حضرت ادریس علیہ السلام کا ممتازوصف ہے اس لئے ان پر علوم حکمۃ خصوصیت سے اتاری گئی۔ پس اگر حجاز اس لئے مقدس ہے کہ خاتم النبیین کا مولد و منشا اور مہبط وحی قرآنی ہے، اگر شام اس لئے مقدس ہے کہ وہ انبیاء بنی اسرائیل کا مولد و منشا ہے، اگر مصر اس لئے مقدس ہے کہ اسے موسیٰ علیہ السلام سے نسبت حاصل ہے اور اگر عراق اس لئے مقدس ہے کہ اسے حضرت ابراہیم علیہ السلام سے نسبت ہے، تو بلا شبہ ہندوستان اس لئے مقدس ہے کہ اسے آدم علیہ السلام سے نسبت ہے اور پہلی وحی کا مہبط ہے، پہلا دارالنبوۃ اور دارالخلافہ ہے اور اس لئے مقدس ہے کہ بنص روایت طبرانی وہ حضرت شیث علیہ السلام کا وطن ہے جو آدم علیہ السلام کے جلیل القدر بیٹے اور ان کے خلیفہ ہوئے جنہوں نے آدم علیہ السلام کے جنازہ کی نماز پڑھائی ہے اور اس لئے مقدس ہے کہ بروایت ابن عباس رضی اللہ عنہ (جس کو سجۃ المرجان نے نقل کیا ہے) وہ نوح علیہ السلام کا وطن ہے، سینکڑوں اہل اللہ کے مکشوفات بھی ہیں ، جس سے ہندوستان کے مختلف انبیاء کی قبروں اور آثار کا انکشاف ہوا ہے۔ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ (اول صدر مدرس دارالعلوم دیوبند) نے فرمایا کہ گنا کے دہانے پر مجھے انوار نبوت محسوس ہوئے، کسی نبی کا جسم مدفون ہے، یا آثارِ نبوت ہیں ، حضرت مولانا رفیع الدین صاحبؒمجددی نقشبندی خلیفۂ ارشد حضرت شاہ عبدالغنی محدث دہلویؒ اور اولین مہتمم دارالعلوم دیوبند کا مکاشفہ ہے کہ حضرت مولانا محمد قاسم صاحب نانوتویؒبانی دارالعلوم دیوبند کی قبر عین کسی نبی کی قبر میں واقع ہے۔ نماز اسلام کا اہم ترین رکن ہے بلکہ کلمہ شہادت کے بعد رکن اعظم ہے، نماز کی اہمیت اس کی کیفیت اور افعالِ نماز کی مصلحت و حکمت اور اسرار و رموز پر آپ کی کتاب فلسفۂ نماز (صفحات :۱۶۰) بڑی ہی چشم کشا اور نہایت ہی نادر مضامین کی حامل کتاب ہے، ا س میں فلسفہ اور مذہب کا تعلق، انسانی بدن میں جمادات، حیوانات اور نباتات کا اجتماع اور نماز کی تاثیر اور اس میں تربیتی پہلو وغیرہ جیسے نکتوں پر ایسی نفیس گفتگو کی گئی ہے کہ کہیں اور دیکھنے کو نہیں ملی، حقیقت یہ ہے کہ اس کتاب میں آپؒ کا قلم امام غزالیؒ، عزالدین بن