حصن حصین مترجم اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۴۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہﷺ نے بتلایا کہ اللہ تعالیٰ کے کچھ فرشتے (اس پر مامور) ہیںکہ راستوں میں ۔ُگھوم پھر کر اللہ کا ذکر کرنے والوں کو تلاش کرتے رہتے ہیں۔ پس جب وہ کسی جماعت کو اللہ جل جلالہ کا ذکر کرتے ہوئے پاتے ہیں تو آپس میں ایک دوسرے کو آواز دیتے ہیں کہ آئو، اپنے مقصود (ذکر۔ُ اللہ) کی طرف آجائو، تو وہ سب فرشتے مل کر آسمانِ دنیا تک اِن ذکر کرنے والوں کو اپنے بازوئوں کے سایہ میں لے لیتے ہیں۔2 آخر حدیث تک۔3 ۵۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: اُس شخص کی مثال جو اپنے پروردگار کا ذکرکرتا ہے اور اُس شخص کی جو اپنے پروردگار کا ذکر نہیں کرتا زندہ اور مردے کی سی مثال4 ہے۔5 ۶۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہﷺ نے بتلایا: جب بھی کوئی جماعت اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے کے لیے بیٹھتی ہے، تو فوراً (رحمت کے) فرشتے اُن کو (چاروں طرف سے) گھیر لیتے ہیں اور (اللہ کی) رحمت اُن کو ڈھانپ لیتی ہے، سکون و اطمینان اُن پر برسنے لگتا ہے اور اللہ تعالیٰ اُن (فرشتوں) سے اِن ذکر کرنے والوں کا تذکرہ کرتے ہیں جو اس کے پاس (موجود رہتے) ہیں۔6 ۷۔ ایک اور حدیث میںآیا ہے کہ ایک صحابی نے عرض کیا: یارسول اللہ! اسلام کے (موجب اجر و ثواب) احکام تو بہت ہوگئے، آپ تو مجھے کوئی ایسی چیز بتلادیجیے جس کو میں مضبوط پکڑلوں (اور برابر کرتا رہوں)۔ آپ نے فرمایا: تمہاری زبان برابر اللہ کے ذکر سے ۔َتر و تازہ رہنی چاہیے۔1 ۸۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ ایک صحابی (معاذ بن جبلؓ ) کہتے ہیں کہ آخری بات جس پر میں رسول اللہﷺ سے ۔ُجدا ہوا ہوں، وہ یہ ہے کہ میں نے آپ سے دریافت کیا: کونسا عمل اللہ کو سب سے زیادہ پسند ہے؟ آپ نے ارشاد فرمایا: (وہ عمل یہ ہے)کہ تمہیں اس حالت میں موت آئے کہ تمہاری زبان اللہ کے ذکر سے تر ہو۔2