حصن حصین مترجم اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نوٹ: صلوۃ وسلام کی کیفیت (یعنی) الفاظ اور طریقے اس سے پہلے بیان کیے جاچکے ہیں۔ ۱۸۔ حضرت علی ؓ فرماتے ہیں کہ ہر دعا (بارگاہ الٰہی تک پہنچنے سے) رکی رہتی ہے، یہاں تک کہ (دعا کرنے والا) رسول اللہﷺ پر اور آپ کی آل (اہل وعیال) پر درود بھیجتا ہے (تب بارگاہ الٰہی تک پہنچتی اور قبول ہوتی ہے)۔3 ۱۹۔ حضرت عمر فاروقؓ سے روایت ہے کہ (ہر) دعا آسمان وزمین کے درمیان رکی رہتی ہے (اللہ تعالیٰ کی بار گاہ تک) اس کا کوئی حصہ بھی نہیں پہنچتا یہاں تک کہ تم اپنے نبی (ﷺ) پر درود بھیجو (تب وہ دعا بار گاہ الٰہی میں پیش اور قبول ہوتی ہے)۔4 ۲۰۔ شیخ ابو سلیمان دارانی (عبد الرحمن شامی متو فی ۲۱۵ھ) ؒ نے فرمایا جب تم اللہ تعالیٰ سے (اپنی) کسی حاجت کی دعا مانگو تو اس سے پہلے رسول اللہﷺ پر درود ( وسلام) بھیجو، پھر جو چاہتے ہو دعا مانگو اور آخر میں پھر درود ( وسلام) بھیجو۔ (یعنی ہر دعا کے اول و آخر درود شریف ضرور پڑھو)اس لیے کہ اللہ سبحانہ تعالیٰ (حسب وعدہ) اپنے کرم سے ان دونوں درودوں کو تو قبول فرمائیں گے ہی اور اُن کے کرم سے یہ بعید ہے کہ وہ ان کے درمیان کی دعا کو چھوڑ دیں (اور نہ قبول کریں)۔