حصن حصین مترجم اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۶۷۔ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیْ خَطَئِیْ وَعَمَدِیْ وَھَزْلِیْ وَجِدِّیْ وَلَا تَحْرِمْنِیْ بَرَکَۃَ مَا اَعْطَیْتَنِیْ وَلَا تَفْتِنِّیْ فِیْمَا اَحْرَمْتَنِیْ۔1 اے اللہ! تو میری بلا ارادہ کی ہوئی اور بالا رادہ کی ہوئی خطاؤں کو اور میری دل لگی کے طور پر اور بغیر دل لگی کے کیے ہوئے گناہوں کو بخش دے اور جو تو نے مجھے عطا فرمایا ہے، اس کی برکت سے مجھے محروم نہ فرما اور جس چیز سے تو نے مجھے محروم رکھا ہے، اس کے فتنہ میں مجھے نہ ڈال (اس کا خیال میرے دل سے نکال دے کہ تیری ناشکری نہ کر بیٹھوں)۔ ۶۸۔ اَللّٰھُمَّ اَحْسَنْتَ خَلْقِیْ فَاَحْسِنْ خُلْقِیْ۔2 الٰہی! تو نے میری جسمانی خلقت کو اچھا بنا یا ہے تو میرے اخلاق کو بھی اچھا بنادے۔ ۶۹۔ رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَاھْدِنِی السَّبِیْلَ الْاَقْوَمَ۔ اے میرے پروردگار! تو میری مغفرت کردے اور رحم فرما اور مجھے پختہ (اور محکم) راہ پر (صراط مستقیم پر) چلا۔ ۷۰۔ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الْعَفْوَ وَالْعَافِیَۃَ۔ اے اللہ۱ میں تجھ سے معافی اور صحت وعافیت طلب کرتا ہوں (تو عطا فرمادے)۔ فائدہ۱: حدیث شریف میں آیا ہے کہ اللہ سے عفو اور عافیت کا سوال کیا کرو، اس لیے کہ کسی بھی شخص کو ایمان ویقین کے بعدعفو اور عافیت سے بہتر کوئی نعمت نہیں دی گئی۔3 فائدہ۲: ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ حضرت عباس ؓ نے رسول اللہﷺ سے عرض کیا: یا رسول اللہ! مجھے کوئی دعا بتلا دیجیے جو میں اللہ تعالیٰ سے مانگا کروں۔ آپ نے فرمایا: تم اپنے رب سے عافیت (کی دعا) مانگا کرو، (حضرت عباس ؓ کہتے ہیں) کچھ دن بعد پھر میں (آپ کی خدمت میں) آیا اور میں نے عرض کیا: یارسول اللہ! مجھے کوئی دعا بتلا دیجیے جو میں اپنے بزرگ وبرتر پروردگار سے مانگا کروں تو آپ نے فرمایا: اے (میرے) چچا آپ اللہ سے دنیا اور آخرت (دونوں) میں عافیت کی دعا مانگا کیجیے۔ اسی روایت میں یہ الفاظ بھی آئے ہیں: اے چچا! آپ کثرت سے عافیت کی دعا مانگا کیجیے۔1 فائدہ۳: ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ بندوں نے اللہ تعالیٰ سے اس سے افضل کوئی دعا نہیں مانگی کہ وہ ان کی