حصن حصین مترجم اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۱۔ حدیث شریف میں آیا ہے: رسول اللہﷺ نے حضرت عقبہ بن عامرؓ سے فرمایا: کیا میں تمہیں دو بہتر ین پڑھی جانے والی سورتیں(سورۂ فلق اور سورۂ ناس) نہ بتلاؤں ؟ اسی روایت میں ہے کہ آپ نے فرمایا: ان دونوں سورتوں کو پڑھا کرو کہ ان جیسی اور سورتیں تم ہر گز نہ پڑھو گے (کیونکہ اس مضمونِ تعو ذ کی اور ان جیسی جامع اور کامل اور کوئی سورت قرآن میں ہے ہی نہیں)۔ 5 ۲۔ ایک اور حدیث میں ہے کہ رسول اللہﷺ جن۔ّ اور انسان کی نظر بد سے (مختلف الفاظ میں) پناہ مانگا کرتے تھے یہاں تک کہ یہ دو سورتیں معوذتین آپ پر نازل ہو گئیں تو آپ نے انہی دونوں کو اختیار کرلیا اور ان کے سوا (تمام الفاظِ تعوُّذ) چھوڑ دیئے۔1 ۳۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ نہ کسی سوال کرنے والے نے ان جیسی سورتوں کے ساتھ سوال کیا اور نہ کسی پناہ مانگنے والے نے ان جیسی سورتوں کے ساتھ پناہ مانگی، دوسری روایت میں یہ بھی آیا ہے کہ ان دونوں سورتوں کو پڑھا کرو، جب بھی تم سوؤ اور جب بھی تم (سو کر) اٹھو۔2 ۴۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: تم {قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ} پڑھا کرو، اس لیے کہ تم اس سے زیادہ اللہ کو محبوب اور اس سے زیادہ جلد اللہ تک پہنچنے والی (یعنی مقبول) اور کوئی سورت نہیں پڑھ سکتے، لہٰذا جہاں تک تم سے ہوسکے تم اس کو مت چھوڑو۔ اسی حدیث کی دوسری روایت کے الفاظ یہ ہیں: تم ایسی کوئی چیز ہر گز نہیں پڑھ سکتے جو اس سورۂ {قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ}سے زیادہ اللہ کے نزدیک پہنچنے والی یعنی مقبول ہو۔3 ۵۔ ایک اور حدیث میں ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: تم نے ان (عجیب وغریب) آیتوں کو نہیں دیکھا جو آج رات ہی نازل ہوئی ہیں ؟ تم ان سے بہتر آیات ہر گز نہیں پاسکتے {قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ}، {قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ}4