مجالس صدیق جلد 1 |
فادات ۔ |
|
داخل کیا گیا سووہ پورا کامیاب ہوااور دنیوی زندگی تو کچھ بھی نہیں صرف دھوکہ کا سودا ہے۔ پھر فرمایا اس دنیا میں جو بھی آیا ہے وہ جانے ہی کے لئے آیا ہے کوئی بھی ایسا نہیں جو دنیا میں ہمیشہ رہنے کے لئے آیا ہو، ہر ِشخص کو یہاں سے جانا ہے، دنیا اس لئے ہے ہی نہیں کہ یہاں ہمیشہ رہا جائے، دنیا تو صرف اس لئے ہے کہ چند روز یہاں زندگی کے ایام پورے کرلو، ان ہی دنوں میں اپنی آخرت بنالو، جنت کی تیاری کرلو، اگر دنیا رہنے کی جگہ ہوتی تو سب سے زیادہ اس کے حق دار انبیاء علیہم السلام تھے، کیونکہ جتنا نفع انبیاء کی ذات سے مخلوق کو ہوتا ہے کسی سے بھی نہیں ہوتا لیکن جب انبیاء بھی دنیا میں رہنے کے لئے نہیں آئے اور ایک وقت میں وہ بھی دنیا سے رخصت ہوگئے تو اب کون ہے جو دنیا میں ہمیشہ رہے، کسی کو کچھ پتہ نہیں کب اس کا وقت آجائے، اس لئے ہر وقت موت کی تیاری میں لگا رہنا چاہئے، کسی وقت غافل نہ ہوناچاہئے، ہر وقت ہرایک سے معاملہ بالکل صاف ہونا چاہئے، اور ہر شخص کو زندگی ایسی گذرنی چاہئے کہ جب دنیا سے جارہے ہوں تو سب کو رنج وغم ہو، سب کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوں ۔ یہ دنیا ہے کیا چیز یہ تو ایک مسافر خانہ ہے، یہاں تو انسان سفر میں ہے اگر کسی نے سفر میں تیاری نہ کی اور پہلے سے سامان تیار نہ رکھا، عین وقت پر اس کو اچانک گاڑی سے اترنا پڑ گیا تو اس کو بڑی دشواری ہوگی، اس کے لئے تو پہلے سے تیاری کرنا چاہئے۔ مجھے افسوس اس لئے نہیں ہورہا ہے کہ وہ کیوں دنیا سے رخصت ہوگیا، کیا وہ دنیا سے جانے کے لئے نہیں آیا تھا؟ کیا اس کو دنیا میں ہمیشہ رہنا تھا؟ نہیں ایسی بات نہیں بلکہ اس کی نیکی اور دینداری کی بناپر افسوس ہورہاہے کہ ایسے لوگ جب ہوتے ہیں تو ان کے برکات ظاہر ہوتے ہیں ، ان کی وجہ سے رحمتیں نازل ہوتی ہیں ، اس بیچارہ کو کسی سے کوئی مطلب نہ تھا، نماز باجماعت کا پابند تھا، اسباق میں حاضری کا پابند تھا، کبھی کسی قسم کی کوئی شکایت سننے میں نہیں آئی، بالکل قدیم زمانہ کے طالب علموں جیسا تھا، اگر تم لوگ ایسا بننا چاہو کیا نہیں بن سکتے؟ تم لوگ بھی ایسے بنو، اور ایسے ہی رہو، میرے دل پر