حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 2 |
یات طیب |
|
تشریف لے جاتے یاکسی اور اعذار سے اسباق نہیں پڑھا سکتے تو ان کے اسباق اور کتابیں جو زیادہ تر فقہ ،حدیث،فلسفہ،منطق،معانی اور تفسیر کی ہوتی تھیں کی تدریس کی ذمہ داری بھی مجھے سونپ دی جاتی اور فرماتے کہ یہ نوجوان ہے اور کام اچھا چلاسکتا ہے اور یہ محض ان کا حسن ظن تھا۔ اور ایک موقعہ پر فرمایا کہ:’’دارالعلوم حقانیہ دارالعلوم دیوبند کی بیٹی ہے۔‘‘ حضرت مولانا محمد طیب صاحبؒ دارالعلوم حقانیہ کوبہت ترجیح دیتے تھے۔اور اس کے ذکر پر فخر فرمایا کرتے تھے۔او ر یہ خدا تعالی کا اپنا فضل وکرم ہے کہ تمام اکابر واساتذہ دارالعلوم دیوبند کو دارالعلوم حقانیہ سے ایک خاص محبت تھی اور سب فرماتے کہ یہ ہمارا اپنا دارالعلوم ہے حضرت مولانا محمد طیب صاحبؒ کا سب سے بڑا کارنامہ دارالعلوم کو ترقی وعروج کے بلند معیار پر پہنچا دینا ہے کہ آج تمام دنیا کے لیے دیوبند مشعلِ راہ ہے۔تکثیر علماء ،تکثیر طلباء، تدوین کتب اور تعمیرات ہر لحاظ سے دارالعلوم دیوبند ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔جس کی خدمات مسلّم اور شہرہ کالشمس فی نصف النہار ہے۔آج ہم ان کے سایہ شفقت سے محروم ہوگئے ہیں ۔یہ تمام اہل علم کے لیے بہت بڑا صدمہ ہے۔ میں کیا عرض کروں حضرت مولانا محمد طیب صاحبؒ کی وفات سے ہمارے قلوب کو بہت صدمہ پہنچا۔ہم ایک بڑے مشفق،ایک مہربان،ایک بڑے تجربہ کار،بڑے عالم اور خاص کر دارالعلوم دیوبند اور مولانا محمد قاسم صاحب نانوتویؒ کے علوم کے حامل سے محروم ہوگئے۔قیامت کی علامات سے من جملہ ایک علامت یہ بھی ہے کہ ’’یرفع العلم‘‘ جیساکہ امام بخاریؒ نے اس جانب اشارہ فرمایاہے کہ جب علم ناپید ہوجائے اور لوگ علوم دینیہ سے محروم ہو جائیں تو دین ختم ہو جائیگا۔دین ہم کو علم ہی بتاتا ہے ہم جو یہاں مدارس میں جمع ہوتے ہیں ۔ ہمارا مقصد علم حاصل کرنا ہے کہ نماز ،روزہ،زکوۃ اور اللہ تعالیٰ کے دین کے احکام ومسائل سیکھ لیں ۔ جب مسائل معلوم ہو جائیں تو اولاً ان پر خود عمل کریں پھر ان کی حفاظت واشاعت کی کوشش کریں اسی تبلیغ واشاعت کے نتیجہ میں ان شاء اللہ عالم آباد رہے گااور اگر یہ کام چھوڑ دیا جائے تو عالم برباد ہو جائے گا۔ ہمارے اکابر اوراساتذہ او ر علماء عمر طبعی کو پہنچ کر وفات پاگئے کل من علیہا فان۔ مگر الحمد اللہ کہ دین کے پودے لگاتے رہے اگر یہ سلسلہ جاری نہ رہتا تو دین کا باغ برباد ہو جاتا۔ اللہ تعالیٰ حضرت حکیم الاسلامؒ اور جمیع اکابر اساتذہ دارالعلوم دیوبند کے درجات بلند فرمادے۔آمین۔ ……v……