حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 2 |
یات طیب |
|
جبیر بھی تھے، حضرت عمر ابن عبد العزیزؒ نے ایک روز حجاج کو خواب میں دیکھا او پو چھا کیا گزری؟بولا ہر مقتول کے بدلہ میں مجھے قتل کیا گیا اور پھر زندہ کیا گیا لیکن سعید ابن جبیرؓ کے بدلہ میں ستر دفعہ قتل کیا گیا، علامہ دمیر ی نے حیو ۃ الحیو ان میں یہ واقعہ نقل کر نے کے بعد لکھا کہ ایک صحا بی کے بدلے میں تو حجا ج ایک ہی دفعہ قتل کی سزا پا ئے گا مگر ایک تا بعی کے بدلہ میں ستر دفعہ سزاء کا مستحق ہو ؟پھر علا مہ نے خو د ہی اس کا جواب دیا کہ سعید جس وقت ما رے گئے اس وقت کو ئی ان جیسا نہ تھا جو ان کی جگہ پر کر تا ، ان سے پہلے جو حضرات صحابہؓ و تا بعین ما رے گئے ان کی جگہ بھر نے والے مو جو د تھے۔ مو لوی او ر علما ء روزانہ پید ا ہو رہے ہیں ۔ اور ہو تے رہیں گے لیکن وہ علما ء جو :کا بنیاء بنی اسرائیل کا مقا م رکھتے ہیں وہ بہت مشکل سے پید ا ہو تے ہیں میر صاحب نے کہا ہے۔ مت سہل ہمیں جا نو ، پھر تا ہے فلک برسوں تب خا ک کے پر دے سے انسان نکلتے ہیں ایک روز عالمگیر ؒ اپنے استا د ملا جیو ن کے سا تھ کسی سفر پر روانہ ہو ا، سواری کے لئے ہا تھی لا یا گیا ، عالمگیر ؒ سپا ہی آدمی تھا ،جست لگا کر ہا تھی کی پیٹھ پر سو ار ہو گیا لیکن ملا جی آہستہ آہستہ بڑی احتیا ط سے ہا تھی پر سوار ہو ئے، عا لمگیرؒ دیکھ رہا تھا ، ہنس کر بولا ، استا د محترم ،آپ کو اپنی جا ن بڑی پیا ری ہے؟ملا جی نے جو اب دیا عالمگیر ؒ !تیر ے بعد تیر ا جانشین تیا ر ہو گا وہ تیر ی جگہ سنبھا ل لیگا ، میرا جا نشین بڑی مشکل سے پید ا ہو گا، زندگی کا بڑا حصہ چراغ کے سامنے اوندھا پڑا رہیگا ،تب اس قا بل ہو گا۔ حضر ت حکیم الا سلا م ؒ کے با رے میں یہ چند سطریں سچی عقیدت کے تحت تحریر کی گئی ہیں ، کو ئی منفی جذبہ کا ر فر ما نہیں ۔ میں نے اپنے شیخ اور استا د حضرت مولانا سید حسین احمد صاحب مدنیؒ کی زبان مبارک سے یہ سنا ہے کہ :میں خاندان قاسمی کا غلام ہوں ،ادنیٰ غلام ہو ں ۔ جب دارالعلوم کا تا ریخی ابتلا ء شروع ہو اتو حضر ت مدنیؒ کے یہ الفا ظ میر ے کا نوں میں گو نجتے تھے، اور میں حا لا ت کی نزاکتوں کو دیکھ کر ششدر رہ جا تا تھا۔ اپنے شیخ و استا ذکے واسطے سے اس خاندان کا جو احترام مجھے ملا ہے میں اسے کیسے فر اموش کر سکتاہوں ۔ ……v……