حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 2 |
یات طیب |
|
ورق کے ورق انھیں محفوظ تھے، بعض دفعہ دیر تک حضرت کی زندگی کے اس پہلو پر روشنی ڈالتے تھے۔ منجملہ اور اوصاف کے حضرت مہتمم صاحبؒ کا ایک وصف خصوصی یہ تھا کہ وہ خلوت و جلوت میں کبھی کسی کی غیبت اور برائی نہیں فرماتے تھے، سیاسی اور انتظامی معاملات میں ان پر مخالفین نے سیکڑوں دفعہ یورش اور یلغار کی دوسرا کوئی ہوتا تو ان کے صبر آزما الزامات اور بدترین لب و لہجہ سے یقینا مشتعل ہوجاتا مگر حضرتؒ کی دارالعلوم کی شوریٰ کے جلسوں سے باہر آتے تو ان کے ماتھے پر ایک بھی شکن نہ ہوتی اور انہی لوگوں سے جو خفیہ میٹنگوں میں اچھل اچھل کر ان پر حملے کرتے تھے ان کا لب و لہجہ انتہائی نرم، ادب آمیز اور مشفقانہ ہوتا ہم لوگ عمر بھرحضرت کے قریب رہے، خلوت و جلوت کے ساتھی رہے مگربہت سی تلخیوں کا ہمیں بروقت نہ علم ہو سکا اور نہ احساس ان ہی تلخ واقعات کی گونج جب کبھی باہر اٹھی تو ہمیں معلوم ہوا کہ فلاں جلسۂ شوریٰ میں فلاں صاحب نے یہ دریدہ دہنی کی تھی اورفلاں مٹنگ میں فلاں صاحب اس طرح مقابلہ پر آگئے تھے۔ حضرتؒ کی زندگی اپنے کمالات معنوی و ظاہری کے ساتھ بے حد وسیع اور ہمہ گیر ہے ان کے اخلاق و اعمال، ان کے درس و تدریس ان کی مطبوعہ وغیر مطبوعہ تصانیف افریقہ، امریکہ، لندن اور ممالک عرب تک ان کے اصلاحی مواعظ دارالعلوم میں ان کی ۶۰؍سالہ خدمات دارالعلوم کی علمی اور عملی زندگی کو منظم کرنے کے لئے ان کی بھرپور جد و جہد بیعت و ارشاد کے گوشوں میں ان کی امتیازی خصوصیات، ان کی دیانت، حلم، بردباری شرافتِ طبعی اور شرافتِ نسبی جمعیۃ العلماء ہند کے تعمیری دور سے ان کی وابستگی اور اس کے بہت سے اجتماعات میں ان کے معرکۃ الآراء خطبات مسلم یونیورسٹی علی گڑھ میں مذہبی شعور کے احیاء کے لئے ان کی ابتدائی خدمات مسلم پرسنل لاء بورڈ کے پلیٹ فارم پر مسلمانوں کے شخصی اور قومی حقوق کے تحفظ کے لئے ان کا قائدانہ کرداردارالعلوم کے بے مثال صدسالہ اجتماع جو اس کا نقطۂ عروج تھا اور جسے دیکھ کر مسلمانوں کے شاندار مستقبل کا اندازہ کرکے مخالفین نے وہیں سے دارالعلوم کے لئے زوال کے حالات پیدا کئے اپنے اساتذہ کا احترام اور ان کی اولاد سے ان کا مشفقانہ طرز عمل، طلبائے علوم دینیہ پر ان کی لگاتار شفقت، اپنے مخالفین و معاندین سے چشم پوشی کی عادت، ان کے لاتعداد ملکی و غیر ملکی سفر مسلم لیگ اور کانگریس کے سیاسی مراعات کے تحریکی دور میں دارالعلوم کے مفاد کی خاطر ان کا محتاط طرز عمل،دارالعلوم کے انتظامی معاملات میں ان کے بے نظیر تدبر اور مدبرانہ حکمت عملی کے صدہا واقعات نرمی اورشفقت کے ساتھ دارالعلوم کے سیکڑوں افراد پر مشتمل عملہ سے ان کی درسی اور انتظامی خدمات کی تکمیل کر الینے کا مخصوص طریقہ یہ سب عنوانات حضرتؒ کی صدابہار زندگی کے پھیلے ہوئے گوشے ہیں ، جن میں سے ہر ایک پر ایک مفصل مضمون لکھا جانا چاہئے، کسی ایک مضمون میں ان سب کا احاطہ ناممکن ہے۔