حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 2 |
یات طیب |
|
تجویز کیا ہے۔ ایک ’’معجون مرکب‘‘ پر مشتمل ہے جس کے درج ذیل سات اجزا ہیں ۔ ۱-دین و سیاست کی وحدت ۲-عالمی سیاست بصورت خلافت ۳-عالمی دعوت ۴-عالمی اخوت ۵-عالمی مساوات ۶-عالمی امن و اتحاد ۷-عالمی عبادت و شوکت اور عسکریت کی سہ مرکزی قوت۔ اس معجون کے طریقہ استعمال سے جو فوائد ہونے کی امید ہے انہیں بھی ’’حکیم‘‘ نے پوری طرح بتا دیا ہے تاکہ ’’مریض‘‘ کو شفائِ کاملہ حاصل ہو سکے۔ حکیم الاسلامؒ کے الفاظ میں یہ ’’مریض‘‘ کے لئے ’’نسخۂ شفاء‘‘ بھی ہے اور مرض کا مکمل خاتمہ بھی اس کے استعمال سے ہی ہوسکتا ہے۔ عالم عرب کا مرض اگر چہ انتہائی شدت اختیار کر چکا ہے اور اُس نے پوری ملت اسلامیہ کو ’’مریض‘‘ بنا دیا تاہم آج بھی درج بالا ’’معجون مرکب‘‘ کا استعمال نہ صرف ’’مریض‘‘ کے لئے شافی ہو سکتا ہے بلکہ عالم انسانیت کو بھی قوت و توانائی بہم پہنچا سکتا ہے۔ علامہ اقبال کی زبان میں ؎ آج بھی ہو جو ابراہیم سا ایماں پیدا آگ کرسکتی ہے انداز گلستاں پیدا الغرض پیش نظر کتاب ’’اسلام اور مقامات مقدسہ اور اسلام کا اجتماعی نظام‘‘ جہاں ایک طرف خلافت کی تبحر علمی، فکری وسعت اور گہرائی خیال کی عکاس ہے وہیں ملت اسلامیہ کے قلبی جذبات کی حقیقی ترجمان بھی۔ مجھے احساس ہے کہ صفحات کی محدودیت، اپنی کم علمی اور مدانی کے باعث عنوان کے مطابق اس کے تجزیاتی مطالعہ کا کما حقہٗ ادا نہیں کرسکا تاہم قارئین کے سامنے کچھ نمونے پیش کرکے یہ کوشش ضرور کی گئی ہے کہ وہ اس اہم کتاب کے مطالعہ کی طرف توجہ فرما کر اس میں غوطہ زن ہوں اور اس بحرِذخار سے بیش قیمت موتی نکال کر دنیا کی فیض رسانی کا باعث ہوں ۔ راقم اس کوشش میں کہاں تک کامیاب ہو سکتا اس کا فیصلہ قارئین ہی فرمائیں گے۔ …………………………………………… (۱)حضرت مولانا محمدطیب قاسمیؒ، مقاماتِ مقدسہ، ص: ۶۰ (۲)ایضاً،ص:۴۳ (۳)ایضاً،ص: ۴۳ (۴)ایضاً،ص:۷۴ (۵)ایضاً،ص:۷۶ ……v……