حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 2 |
یات طیب |
|
دارالعلوم دیوبند اور اُس کی سو سالہ عظیم خدمات کو عالمی سطح پر ایک قابل لحاظ ادارے کی حیثیت سے متعارف کرایا اور جس کے ساتھ عرب و عجم کے مسلمانوں کا ایک اٹوٹ مذہبی جذباتی رشتہ ہے حتی کہ مسلمانانِ عالم اس کے شرعی فیصلوں کو دل و جان سے حق جان کر تسلیم کرتے ہیں ۔ یہ اعتماد دو چار سال میں نہیں پیدا ہوگیا بلکہ یہ ایک مجاہد کی زندگی کے طویل اور ایک صدی کے تین چوتھائی حصے کی پیہم آبلہ پائی کا پھل تھا۔ یہ اُن مسلسل قربانیوں کا ثمرہ تھا جو ایک انسان اپنے دنوں کے چین اور راتوں کے آرام کو تج کر ہی حاصل کر سکتا ہے۔ یہ صلہ تھا ایک مردِ مومن کے اخلاص کا اور انعام تھا ایک مردِ راہ داں کے ایثار کا۔ اجلاسِ صد سالہ نے ایک بندہ مومن کی زندگی کے اس نصب العین کو مکمل کردیا جو دارالعلوم دیوبند کو آسمانِ علم و تحقیق کے ایک آفتابِ عالم تاب کی صورت جگمگاتا ہوا دیکھنا چاہتا تھا جس کے خیرہ کن نور سے دنیا کا گوشہ گوشہ منور ہوا اور جو امتِ مسلمہ کے سینے میں دھڑکتا ہوا دل کہلائے ع آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے ……v……