حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 2 |
یات طیب |
|
کے ملا قا تی کمر ے میں جس کی چاروں دیو اروں پر آویزاں ملکی وغیر ملکی سیکڑوں سپاس ناموں کے فر یم حضرت مہتمم صاحبؒ کی عالمی مقبو لیت کا پتہ دیتے تھے۔گھنٹو ں ان سے شرف ملا قا ت حا صل رہا ، پھر بھی نگاہ کبھی آسو دہ نہیں ہوئی اور دل اندر سے یہی کہتا رہا یہ حضرت مہتمم صاحبؒ کی شخصیت سپاس ناموں کے فریم میں نہیں دل کے آئینہ خا نے میں سجانے کے لا ئق ہے۔ حضر ت مہتمم صاحبؒ حیا ت کی ۸۸؍منزلیں طے کر چکے تھے، لیکن ضعف پیر ی اور نقا ہت جسما نی کے با وجودِ تسلسل سفر کا یہ عالم تھا کہ دیوبند میں قیام کا وقفہ ہمیشہ سفر سے مختصر ہی رہتا تھا۔ زندگی خود ایک سفر ہے لیکن ان کی منزل اسلام اور دارالعلوم کے عشق کی معراج تھی اور یقین ہے کہ اس کے صلے میں ان کو جو زندگی ملی ہے وہ مو ت کے ہا تھو ں محفوظ ہے ، عارف شیرازی نے سچ کہا ہے: ہر گز نہ میر و آں کہ دلش زندہ شد بعشق ثبت است بر جریدۂ عالم دوامِ ما ……v……