حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 2 |
یات طیب |
|
سبحان اللہ! کیسی عمدہ تمثیل پیش فرمائی، اس کو سن کر تمام علماء عش عش کرنے لگے مجھے بھی بہت پسند آئی اور اس کو برابر بیان کرتا ہوں ، ان حضرات کی عجب شان تھی ان کو دیکھ کر اسلاف کی یاد تازہ ہو جاتی تھی۔ واقعی ان حضرات کے پیش نظر محض اللہ و رسول کی رضا و خوشنودی ہوتی تھی اور ان کو آخرت کا ایسا یقین حاصل تھا کہ کسی وقت ان سے غفلت اور ذہول نہ ہوتا تھا۔(۱) بدست خود و بقلم خود اپنے ہی کو حقیر و فقیر و ناکارہ لکھنا و کہنا ایک دوسری بات ہے لیکن علماء حقانی و مشائخ ربانی کے مجمع میں اور پھر کسی جامع کمالات ہستی کا اور وہ بھی حضرات صحابۂ کرامؓ کے حالات زندگی سے اس طرح استشہاد اور پورا پورا انطباق اور اعتراف یقینا بے مثال ہے۔ اسی اسوۂ حسنہ کی وجہ سے حضرت حکیم الاسلامؒ کو اللہ تعالیٰ نے مقبولیت عامہ عطا فرمائی تھی بین الاقوامی شہرت عامہ بخشی تھی اور طبقۂ خواص میں پذیرائی کا خاص امتیاز حاصل تھا۔ یہی نہیں بلکہ جس خصوصیت و خوبی کی طرف نگاہ اٹھایئے تو ’’دامن دل می کشد کہ جا اینجاست‘‘ کا مصداق ہے۔ تذکرہ نگار نے یہ بھی دیکھا ہے کہ قصبہ مؤ کی عظیم درسگاہ ’’دارالعلوم میں طلبہ کی ایک کثیر تعداد کو بخاری شریف ختم کرائی، اس میں علوم و معارف کے بیان کے ساتھ اپنا سلسلۂ سند مختلف جہات سے بیان فرمایا تو عجیب شان نمایاں تھی اور یہ درس بعد ظہر شروع فرمایا تو اذان عصر تک جاری رہا اور پوری تقریر ایک ہیئت و نشست پر پوری فرمائی۔ اللہ اکبر! اللہ رب العزت نے کتنا افاضہ فرمایا تھا اور کتنا پر انوار بنایا تھا کہ جس سے ایک عالم مستنیر تھا کہ جس کی ذات والا تبارمیں علمی وقار بھی تھا اور اسلاف کے علوم و معارف کا تذکار بھی اکابر دارالعلوم کی وراثت کا امانت دار بھی۔ حضرات صحابۂ کرامؓ کی یادگار بھی۔ اقوال زریں کا گلشن سدا بہار بھی تھا اور انوار معرفت الہٰی سے ضیاء بار بھی، شاہ ولی اللہؒ کے پیغام کا علمبردار بھی تھا۔ اور ازہر ایشیاء دارالعلوم دیوبند کا تاجدار بھی، تھانویؒ رشد و ہدایت کا رازداربھی ، اور علوم کے سمندر کو ایسا سمویاو سمیٹا تھا کہ اس سے جو نکھار آیا تو سب ہی نے دیدہ و دل فرش راہ کر دیا تھا۔ ایسی ہستی کو یاد کرتے ہیں تو ماضی کے زندہ جاوید نقوش ابھر آتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ کی آپ پر رحمتیں ہوں اور لازوال انعامات کی بارش ہو۔ …………………………………………… (۱)حضرت مولانا احمد صاحب پرتاپ گڈھیؒ،روح البیان، ج ۳ ،ص: ۶۱تا۶۴ ……v……