حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 2 |
یات طیب |
|
خالق کائنات کی مشیت سے تیار ہوا ہے،جس میں ہر زمانے کی تبدیلیوں کا لحاظ رکھتے ہوئے اللہ تبارک و تعالیٰ نے وہ شان ودیعت کردی ہے کہ اس میں کسی ترمیم و اضافے یا تبدیلی کی کوئی ضرورت باقی نہیں رہتی، اس کے باوجود جو طبقہ اس میں اصلاح یا تبدیلی کی آواز بلند کرتا ہے، اس کے بارے میں حضرتؒ نے ارشاد فرمایا: ’’ ہم اپنے دین و دانش کے لحاظ سے یہ تسلیم نہیں کرتے کہ مسلم پرسنل لاء میں تبدیلی کی تحریک کوئی اصلاحی تحریک ہے بلکہ دوربین سے دیکھئے یا خوردبین سے صاف نظر آئے گا کہ یہ ایک سیاسی تحریک ہے جو ہندو کو ڈبل سے پیدا ہوئی ہے‘‘۔ پھر حضرت حکیم الاسلامؒ نے اپنے خطبہ میں مذاہب عالم میں وضعی قوانین میں خرابیوں اور ان کی ناکامیوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا ’’لاتبدیل لکلمات اللّٰہ‘‘ کہ یہ قانون فطرت ہے اور فطرت میں تبدیلی نہیں ہوسکتی۔ اس طرح دین اسلام میں عبادات، معاملات، معاشرت اور دیگر موضوعات پر جو جامع احکام اور مضامین ہیں ان کی تشریح بھی فرمادی اور مسلم پرسنل لاء کی حیثیت اور اہمیت کے تمام پہلو روشن کردئیے۔ اس خطبۂ صدارت میں حضرت حکیم الاسلامؒ کی عبقری صلاحیتوں کے نمونے موجود ہیں ۔ …………………………………………… (۱)پروفیسر کے، ایم کپڑیا ،میرج اینڈ فیملی اِن انڈیا، ص: ۱۵، بحوالہ اخبار عزائم، لکھنؤ، ۱۴؍نومبر ۱۹۷۲ء (۲)آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا قیام، ص:۲۴ ……v……