حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 2 |
یات طیب |
|
افریقہ، لندن اور امریکہ تک ان کے تقریری پروگراموں کا سلسلہ تاعمر جاری رہا لیکن حیرت انگیزبات یہ ہے کہ ان کی چھوٹی بڑی تصنیفات کا سلسلہ بھی ۱۲۰؍سے متجاوز ہے۔ حکیم الاسلام مولانا محمد طیب صاحبؒ کی ذات علم و حکمت کے ساتھ تواضع اور بردباری کا اعلیٰ نمونہ اور انسانیت و شرافت کا پیکر تھی، طبعیت میں بڑی پاکبازی اور مزاج میں اعتدال تھا اسی لئے ہر جماعت میں عزت و وقار کی نظر سے دیکھے جاتے تھے۔ ان کی مرنجان مرنج طبیعت کا اندازہ اس سے کیا جا سکتا ہے کہ انھوں نے تاعمر انہی لوگوں کی پرورش کی جوان کے ساتھ سخت بغض رکھتے تھے، دارالعلوم کی سطح میں جب کبھی اُبال آتا اور شورش بڑھتی تو وہ اپنے لوگوں کو بڑی صفائی سے کہتے، بھائی! اگر صلح و صفائی چاہتے ہو تو میں چند منٹ میں کرا دیتا ہوں اور اگر جنگ وجدل مطلوب ہو تو یہ بات میری افتاد طبع کے خلاف ہے۔ اپنا قائد بدل دو۔ ……v……