کتاب الجنائز |
|
صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَرَزَ بَيْنَ يَدَيْهِ غَرْزًا، ثُمَّ غَرَزَ إِلَى جَنْبِهِ آخَرَ، ثُمَّ غَرَزَ الثَّالِثَ فَأَبْعَدَهُ، ثُمَّ قَالَ:هَلْ تَدْرُونَ مَا هَذَا؟ قَالُوا: اللهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ:هَذَا الْإِنْسَانُ، وَهَذَا أَجَلُهُ، وَهَذَا أَمَلُهُ يَتَعَاطَى الْأَمَلَ وَالْأَجَلُ، يَخْتَلِجُهُ دُونَ ذَلِكَ۔(مسند احمد:11132) حضرت عبد اللہ بن ابی بریدہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے دو کنکر پھینکے ، ایک اُن میں سے قریب اور دوسرا دور پھینکا، اور فرمایا : یہ (قریب کاکنکر)موت ہے اور یہ (دور کا کنکر)اُمید ہے۔عَبْدُ اللهِ بْنُ بُرَيْدَةَ,عَنْ أَبِيهِ:أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَمَى بِحَصَاتَيْنِ فَقَرَّبَ وَاحِدَةً وَبَاعَدَ أُخْرَى وَقَالَ:هَذَا الْأَجَلُ , وَهَذَا الْأَمَلُ۔(شعب الایمان:9777)(ترمذی:2870) حضرت انسنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:ابنِ آدم بوڑھا ہوجاتا ہے اور دو چیزیں اُس کی جوان ہوجاتی ہیں: ایک مال کی حرص و لالچ اور دوسری چیززندگی کی حرص۔عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:يَهْرَمُ ابْنُ آدَمَ وَتَشِبُّ مِنْهُ اثْنَتَانِ: الْحِرْصُ عَلَى الْمَالِ،وَالْحِرْصُ عَلَى الْعُمُرِ۔(مسلم:1047)ایک اور روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ : ابنِ آدم بڑا ہوتا جاتا ہے اور اُس کے ساتھ دو چیزیں اور بھی بڑھتی جاتی ہیں ایک مال کی محبّت اور لمبی عمر کی حرص۔يَكْبَرُ ابْنُ آدَمَ وَيَكْبَرُ مَعَهُ اثْنَانِ: حُبُّ المَالِ، وَطُولُ العُمُرِ۔(بخاری:6421) حضرت ابوسعید عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ اپنے مصلی پر تشریف لائے تو کچھ لوگوں کو ہنستے ہوئے دیکھا تو آپ ﷺ نے فرمایا اگر تم لذتوں کو ختم کرنے والی چیز کو یاد کرتے تو تمہیں اس بات کی فرصت نہ ملتی جو میں دیکھ رہا ہوں لہذا لذتوں کو قطع کرنے والی موت کو زیادہ یاد کرو کوئی قبر ایسی نہیں جو روزانہ اس طرح نہ پکارتی ہو کہ غربت کا گھر ہوں میں تنہائی کا گھر ہوں میں مٹی کا گھر ہوں اور میں کیڑوں کا