کتاب الجنائز |
|
پہلی قسم : یعنی شہیدِ کامل کے احکام : شہیدِ کامل یعنی جو دونوں جہاں کا شہید کہلاتا ہےاُس پر جو احکام جاری ہوتے ہیں اُس کا خلاصہ یہ ہے : (1)اس کو غسل نہ دیا جائے اور اس کا خون جسم سے زائل کیے بغیر اسى طرح اس کو دفن کر دیں ۔ (2)جو کپڑے پہنے ہوئے ہوں ان کو اس کے جسم سے نہ اتارا جائے ۔البتہ اگر اُس کے کپڑے عددِ مسنون سے کم ہوں تو عددِ مسنون کو پورا کرنے کے لئے کپڑے زیادہ کردیے جائیں ، اسی طرح اگر اُس کے کپڑے مسنون کفن سے زیادہ ہوں تو زائد کپڑے اتار لیے جائیں ۔ ٹو پى، جوتے ، ہتھیار وغیرہ سب اتار لیے جائیں گے اور باقى سب احکام یعنی نمازِ جنازہ وغیرہ جو دوسرے مُردوں کے لئے ہیں وہ سب اُس کے حق میں بھی جاری ہونگے ۔ (تسہیل بہشتی زیور : 1/389) اب یہی احکام احادیث کی روشنی میں ملاحظہ فرمائیں :شہید کو اُسی کپڑے میں دفنایا جائے گا : حضرت جابرفرماتے ہیں کہ ایک شخص کے سینے یا حلق میں تیر لگا جس سے وہ مرگیا تو اُس کو اس کے کپڑوں میں اسی طرح میں لپیٹ دیا گیا جس طرح کہ وہ تھا اور اس وقت ہم نبی کریمﷺکے ساتھ تھے۔ عَنْ جَابِرٍ، قَالَ:رُمِيَ رَجُلٌ بِسَهْمٍ فِي صَدْرِهِ-أَوْ فِي حَلْقِهِ-فَمَاتَ فَأُدْرِجَ فِي ثِيَابِهِ كَمَا هُوَ، قَالَ: وَنَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ۔(ابو داؤد:3133)