کتاب الجنائز |
|
تیرہویں فضیلت:شہید اجرِ کثیر کا مستحق ہوتا ہے : حضرت براءفرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں ایک صاحب(حضرت أصرم عمرو بن ثابت أشہلی) زرہ پہنے ہوئے حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ ! میں پہلے جنگ میں شریک ہو جاؤں یا پہلے اسلام لاؤں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا پہلے اسلام لاؤ پھر جنگ میں شریک ہونا ۔ چنانچہ وہ پہلے اسلام لائے اور اس کے بعد جنگ میں شہید ہوئے ۔ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ عمل کم کیا لیکن اجر بہت پایا ۔أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ مُقَنَّعٌ بِالحَدِيدِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أُقَاتِلُ أَوْ أُسْلِمُ؟ قَالَ:«أَسْلِمْ، ثُمَّ قَاتِلْ»، فَأَسْلَمَ، ثُمَّ قَاتَلَ، فَقُتِلَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «عَمِلَ قَلِيلًا وَأُجِرَ كَثِيرًا»۔(بخاری:2808)چودہویں فضیلت:شہید کے زخم سے قیامت کے دن مشک کی خوشبو آئے گی: حضرت عبد اللہ بن ثعلبہ فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنےغزوہ اُحد کےشہداء کے بارے میں اِرشاد فرمایا:انہیں ان کے خون کے ساتھ ہی ڈھانپ دو،اِس لئے کہ اللہ کے راستے میں لگنے والا ہر زخم قیامت کے دن اِس حال میں آئے گا کہ وہ بہہ رہا ہوگا (لیکن)اُس کا رنگ تو خون کا رنگ ہوگا اور خوشبو مشک کی خوشبو ہوگی۔عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ ثَعْلَبَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِقَتْلَى أُحُدٍ: «زَمِّلُوهُمْ بِدِمَائِهِمْ، فَإِنَّهُ لَيْسَ كَلْمٌ يُكْلَمُ فِي اللَّهِ إِلَّا يَأْتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَدْمَى، لَوْنُهُ لَوْنُ الدَّمِ، وَرِيحُهُ رِيحُ الْمِسْكِ»۔(نسائی:2002)