کتاب الجنائز |
|
﴿پہلا حکم :نزع کے وقت کی دعاء پڑھنا ﴾ قریب الموت شخص کو چاہئے کہ وہ سکرات الموت کی یہ دعائیں پڑھے : (1)اَللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَاجْعَلْنِي مَعَ الرَّفِيقِ الْأَعْلَى۔(مسلم :2191) (2)لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ۔(بخاری :4449) (3)اَللَّهُمَّ أَعِنِّي عَلٰى غَمَرَاتِ المَوْتِ وَسَكَرَاتِ المَوْتِ۔(ترمذی :978)(الأذکار للنووی:377)﴿دوسرا حکم : قبلہ رُخ لٹانا﴾ یعنی قریب الموت کو قبلہ رُخ اگر بآسانی ممکن ہوتولٹایا جائے ۔ اور اس کے دو طریقے ہیں : (1)چت لٹانا ، بایں طور کہ پاؤں قبلہ کی جانب ہوں اور سر تکیہ و غیرہ کے ذریعے قدرے اٹھا ہوا ہو۔ (2)دائیں کروٹ پرقبلہ رُخ لٹانا۔(الدر مختار : 2/189) نبی کریمﷺجب ہجرت کرکے مدینہ منوّرہ تشریف لائے تو حضرت براء بن معرور (جو ہجرت سے قبل ہی مکہ مکرمہ آکر اسلام قبول کرچکے تھے اور آپﷺکی ہجرت سے پہلے ہی اُن کا انتقال ہوچکا تھا) کے بارے میں دریافت کیا،لوگوں نے بتایا کہ یا رسول اللہ! اُن کا انتقال ہوگیا ہے اور اُنہوں نے آپ کیلئےتہائی مال کی وصیت کی تھی،نیز اُنہوں نے یہ بھی وصیت کی تھی کہ جب اُن کی وفات کا وقت حاضر ہوجائے تو اُنہیں قبلہ رُخ کردیا جائے،نبی کریمﷺنے (اُن کی وصیت کو سراہا اور)فرمایا: اُنہوں نے فطرت(اِسلام)کے مطابق وصیت کی ہے، اور میں اُن کے وصیت کردہ تہائی مال کو اُنہی کی اولاد میں لوٹادیتاہوں۔عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ