کتاب الجنائز |
|
رکھتے ہیں اور انہیں جنت کے درمیان (عرش پر) آویزاں کردیتے ہیں، رات کا وقت ہوتا ہے تو ان کی رُوحیں ان کے اجسام میں واپس کردی جاتی ہیں اور صبح ہوتی ہے تو پھر انہیں قندیلوں میں آجاتی ہیں۔عن طلحة بن عبد الله رضى الله عنه قال أردت مالى بالغابة فادركنى الليل فاويت۔(تفسیرِ مظہری)﴿شہداء کی اقسام﴾ شہید کی تین قسمیں ہیں :(1)پہلی قسم:شہید الدنیا و الآخرۃ :دونوں جہاں کا شہید: جو دنیا اور آخرت دونوں کے اعتبار سےشہید ہو ۔ جیسے : وہ شخص جو اعلاءِ کلمۃ اللہ یعنی اللہ تعالیٰ کے دین کی سربلندی کے لئے قتال کرتا ہوا شہید ہوجائے ، اس کو ”شہید ِ کامل “ اور ”شہیدِ فقہی “ بھی کہتے ہیں ۔(2)دوسری قسم:شہید الدنیا فقط :صرف دنیا کا شہید: جو کسی دُنیوی غرض ( نام و نمود اور دکھلاوے) کے لئے قتال کرتا ہوا مر جائے ،یہ صرف نام کا شہید ہوتا ہے ،ورنہ شہادت کی حقیقت اسے حاصل نہیں ہوتی ،کیونکہ بُری نیت کی وجہ سے اس کا عمل ضائع ہوجاتا ہے ۔(3)تیسری قسم:شہید الآخرۃ فقط:صرف آخرت کا شہید: یعنی جو صرف آخرت کے اعتبار سے شہید ہو یعنی جس کو شہادت کا ثوابِ موعود (جس ثواب کا وعدہ کیا گیا ہے وہ تو) حاصل ہو ،لیکن دنیا میں اُ س پر شہادت کے احکام یعنی غسل اور کفن نہ دینے کے احکام جاری نہ ہوں ۔ اس کو ”شہیدِثواب “اور ”شہیدِ آخرت “ بھی کہا جاتا ہے ۔ (رد المحتار : 2/252)( زُبدۃ الفقہ:406)