کتاب الجنائز |
|
چھٹی فضیلت:شہادت کا صلہ جنّت ہے: حضرت جابرفرماتے ہیں کہ ایک شخص نےنبی کریمﷺسے غزوہ اُحد میں کہا: اگر مجھےقتل کردیا جائے تو میں کہاں ہوں گا؟آپ نے فرمایا:جنّت میں۔اُس شخص نےاپنے ہاتھوں میں موجودکھجوریں پھینکی پھر قتال کرنے لگا یہاں تک کہ شہید ہوگیا۔قَالَ رَجُلٌ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ أَرَأَيْتَ إِنْ قُتِلْتُ فَأَيْنَ أَنَا؟ قَالَ:«فِي الجَنَّةِ» فَأَلْقَى تَمَرَاتٍ فِي يَدِهِ، ثُمَّ قَاتَلَ حَتَّى قُتِلَ»۔(بخاری:4046) حضرت حسناء بنت معاویہ صریمہ اپنے چچا حضرت اسلم بن سلیم سے روایت کرتی ہیں کہ میں نے نبی کریمﷺسے دریافت کیا کہ جنّت میں کون لوگ ہوں گے؟آپ نے اِرشاد فرمایا:جنّت میں نبی ہوں گے،شہید ہوں گے،ناقص پیدا ہونے والے بچے ہوں گے اور وہ بچیاں ہوں گی جنہیں زندہ درگور کردیا گیا تھا۔حَسْنَاءُ بِنْتُ مُعَاوِيَةَ الصَّرِيمِيَّةُ، قَالَتْ: حَدَّثَنَا عَمِّي، قَالَ: قُلْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ فِي الْجَنَّةِ؟ قَالَ:النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْجَنَّةِ، وَالشَّهِيدُ فِي الْجَنَّةِ، وَالْمَوْلُودُ فِي الْجَنَّةِ، وَالْوَئِيدُ فِي الْجَنَّةِ۔(ابوداؤد:2521)ساتویں فضیلت:شہداء کیلئے جنّت میں حسین محل ہے: حضرت سمرہ بن جندب بیان فرماتے ہیں کہ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا : رات کو میں نے دیکھا کہ دو آدمی آئے اور انہوں نے مجھے ایک درخت پر چڑھایا پھر مجھے ایک گھر میں داخل کیا جو بہت حسین اور بہت اعلی تھا میں نے اس جیسا حسین محل پہلے نہیں دیکھا ان دونوں نے مجھے بتایا کہ یہ شہداء کا گھر ہے ۔عَنْ سَمُرَةَ،قَالَ النَّبِيُّﷺ:رَأَيْتُ اللَّيْلَةَ رَجُلَيْنِ أَتَيَانِي،فَصَعِدَا بِي الشَّجَرَةَ فَأَدْخَلاَنِي دَارًا هِيَ أَحْسَنُ وَأَفْضَلُ،لَمْ أَرَ قَطُّ أَحْسَنَ مِنْهَا، قَالاَ:أَمَّا هَذِهِ الدَّارُ فَدَارُ الشُّهَدَاءِ۔(بخاری:2791)