کتاب الجنائز |
اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے: ﴿إِنَّ اللَّهَ عِنْدَهُ عِلْمُ السَّاعَةِ وَيُنَزِّلُ الْغَيْثَ وَيَعْلَمُ مَا فِي الْأَرْحَامِ وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ مَاذَا تَكْسِبُ غَدًا وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ بِأَيِّ أَرْضٍ تَمُوتُ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ﴾۔(لقمان:34) ترجمہ: یقیناً (قیامت کی) گھڑی کا علم اللہ ہی کے پاس ہے،وہی بارش برساتا ہے،اور وہی جانتا ہے کہماؤں کے پیٹ میں کیا ہے،اور کسی متنفّس کو یہ پتہ نہیں ہے کہ وہ کل کیا کمائے گا اور نہ کسی متنفّس کو یہ پتہ ہےکہ کون سی زمین میں اُسے موت آئے گی،بیشک اللہ ہر چیز کا مکمل علم رکھنے والا ،ہر بات سے پوری طرح باخبر ہے۔(آسان ترجمہ قرآن) حضرت طارق بن عبد اللہ مُحاربیفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا: اے طارق! موت کیلئے موت سے پہلے تیاری کرو۔عَنْ طَارِقِ بْنِ عَبْدِ اللهِ الْمُحَارِبِيُّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا طَارِقُ اسْتَعِدَّ لِلْمَوْتِ قَبْلَ الْمَوْتِ»۔(طبرانی کبیر:8174)﴿دوسرا حکم:وصیت تیار کرکے رکھنا ﴾ موت کی تیاری سے متعلّق ایک اہم ترین کام جس سے عموماً لوگ غافل اور بے فکر ہوتے ہیں وہ ”وصیت کا لکھنا“ ہے،قرض کی ادائیگی ،لین دین کے معاملات ،وغیرہ اِسی طرح نماز،روزہ،زکوۃ اور حج وغیرہ اگر باقی ہو اور اُن کی ادائیگی نہ کی جاسکی ہو تو اُن کو بھی لکھ کر رکھنا تاکہ مرنے کے بعد ورثاء فدیہ وغیرہ کی صورت میں ادائیگی کرسکیں ،یہ ضروری ہے ۔ اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے :﴿وَيَقُولُونَ مَتَى هَذَا الْوَعْدُ إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ مَا يَنْظُرُونَ إِلَّا صَيْحَةً وَاحِدَةً تَأْخُذُهُمْ وَهُمْ يَخِصِّمُونَ فَلَا يَسْتَطِيعُونَ تَوْصِيَةً وَلَا إِلَى أَهْلِهِمْ يَرْجِعُونَ﴾۔(یٓس:48 تا 50)