کتاب الجنائز |
|
پانچویں فضیلت:دنیا کا بخار آخرت کی آگ کا بدلہ بن جاتا ہے: نبی کریمﷺنے کسی مریض کی عیادت کی جو بخار میں مبتلاء تھا،حضرت ابوہریرہبھی ساتھ تھے،آپﷺنے اُس سے اِرشاد فرمایا:خوشخبری سن لو ،بے شک اللہ تعالیٰ اِرشاد فرماتے ہیں:بخار میری آگ ہےجسے میں اپنے بندے پر اِس لئے مسلط کرتا ہوں تاکہ وہ(بخار)اس کے حق میں قیامت کے دن دوزخ کی آگ کا بدلہ اور حصّہ ہوجائے۔أَبْشِرْ، إِنَّ اللهَ عَزَّ وَجَلَّ يَقُولُ: نَارِي أُسَلِّطُهَا عَلَى عَبْدِي الْمُؤْمِنِ فِي الدُّنْيَا، لِتَكُونَ حَظَّهُ مِنَ النَّارِ فِي الْآخِرَةِ۔(مسند احمد :9676)چھٹی فضیلت :بیمار کیلئے حالتِ صحت کے معمولات کا ثواب جاری رہتا ہے : حضرت ابوموسیٰنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:جب کوئی بندہ بیمار ہوتا ہےیا سفر میں جاتا ہے(اور اس کی بیماری یا سفر کی وجہ سے معمولات ترک ہوجاتے ہیں)تو اُس کیلئے اُسی کے مثل اعمال لکھ دیے جاتے ہیں جو وہ مقیم اور صحیح ہونے کی حالت میں کیا کرتا تھا۔إِذَا مَرِضَ العَبْدُ، أَوْ سَافَرَ، كُتِبَ لَهُ مِثْلُ مَا كَانَ يَعْمَلُ مُقِيمًا صَحِيحًا۔(بخاری:2996) حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاصنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :جب بندہ عبادے کے کسی نیک راستہ پر ہوتا ہے اور پھر بیمار ہوجاتا ہے(جس کی وجہ سے اُس عبادت کے کرنے پر قادر نہیں رہتا)تو اُس فرشتے سے کہا جاتا ہے جو اُس بندہ کے(نیک اعمال لکھنے کے)اوپرمقرر ہوتا ہے:اس بندہ کے لئے اُسی عمل کے مثل لکھو جو وہ تندرستی کی حالت میں کیا کرتاتھا،یہاں تک میں اسے تندرستی عطاء کروں