کتاب الجنائز |
|
اُس کے بعد اعضائے سجود یعنی پیشانی ، ناک ، دونوں ہتھیلیوں، دونوں گھٹنوں اور دونوں پاؤں پر کافور مَل دیں ۔البتہ مَردوں کو زعفران نہیں لگانی چاہیئے ۔ (احکامِ میت : 85)﴿بارہواں حکم :جنازہ کی چار پائی تیار کرنا ﴾ چار پائی کو کسی چادر وغیرہ سے ڈھک دینا چاہیے ،لیکن اگر جنازہ عورت کا ہو تو چادر ڈالنا پردے کیلئےضروری ہے ، یہ چادر کفن میں داخل نہیں اور نہ ہی اس کا کفن کے ہم رنگ ہونا ضروری ہے ۔(احکامِ میت: 86) البتہ چادرکا کسی آیت یا ذکر پر مشتمل ہونا بے ادبی ہے ، اس سے بچنا چاہیے ۔(احسن الفتاویٰ : 4/230)﴿تیرہواں حکم : نماز جنازہ پڑھنا ﴾ میت کی نمازِ جنازہ سے متعلّق تفصیلات کو مندرجہ ذیل مختلف عنوانات کے ضمن میں ملاحظہ فرمائیں:نمازِ جنازہ کی فضیلت: حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: جو شخص جنازہ کے پاس موجودرہا یہاں تک کہ اس پر نماز پڑھی تو اس کے لئے ایک قیراط کا ثواب ہوگااور جو شخص اس کے دفن ہونے تک موجود رہا تو اس کے لئے دوقیراط کا ثواب ہوگا۔ دریافت کیا گیا کہ قیراطان سے کیا مراد ہے؟ تو آپﷺنے فرمایا:دوبڑے بڑے پہاڑوں کے برابر ہوگا (گویا ثواب ملے گا)۔مَنْ شَهِدَ الجَنَازَةَ حَتَّى يُصَلِّيَ، فَلَهُ قِيرَاطٌ،وَمَنْ شَهِدَ حَتَّى تُدْفَنَ كَانَ لَهُ قِيرَاطَانِ، قِيلَ:وَمَا القِيرَاطَانِ؟ قَالَ:مِثْلُ الجَبَلَيْنِ العَظِيمَيْنِ۔(بخاری: 1325)