کتاب الجنائز |
|
جسم کی زائد چیزوں کو اُتار لیا جائے گا: حضرت عبد اللہ بن عباسسے مروی ہے کہ نبی کریمﷺنے اُحد کے شہداء کے بارے میں حکم دیا کہ اُن (کےجسموں)سےلوہا اورچمڑے کی چیزیں اتار لی جائیں اور ان کو اُنہی کپڑوں میں خون سمیت دفن کردیا جائے۔أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلَى أُحُدٍ أَنْ يُنْزَعَ عَنْهُمُ الْحَدِيدُ وَالْجُلُودُ، وَأَنْ يُدْفَنُوا بِدِمَائِهِمْ وَثِيَابِهِمْ۔(ابو داؤد:3134)غسل نہیں دیا جائے گا: حضرت جابرفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنےغزوہ اُحد کے دن(شہداء کے بارے میں)فرمایا:انہیں ان کے خون کے ساتھ ہی دفن کردو اور آپ نے اُن کو غسل بھی دیا۔عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:ادْفِنُوهُمْ فِي دِمَائِهِمْ-يَعْنِي يَوْمَ أُحُدٍ- وَلَمْ يُغَسِّلْهُمْ۔(بخاری:1346)نمازِ جنازہ عام میت کی طرح پڑھائی جائے گی: حضرت عقبہ بن عامرفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺ ایک دن(غزوہ احد کے دن)نکلے اور آپ نے احد(میں شہادت کا عظیم مرتبہ پانے)والوں کی نماز جنازہ میت کی نمازِ جنازہ کی طرح پڑھائی۔عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ:أَنَّ النَّبِيَّﷺخَرَجَ يَوْمًا، فَصَلَّى عَلَى أَهْلِ أُحُدٍ صَلاَتَهُ عَلَى المَيِّتِ۔(بخاری:1344)شہادت کے احکام کے جاری کرنے کی شرائط: یعنی وہ شرائط جن کے پائے جانے کی صورت میں شہید کے احکامجاری ہوتے ہیں ،اور اگر یہ شرائط نہ پائی جائیں تو باوجود شہید ہونے کے اُس کے ساتھ عام مُردوں کی طرح معاملہ کیا جاتا ہے ۔