کتاب الجنائز |
|
كَانَ إِذَا أُدْخِلَ المَيِّتُ القَبْرَ، وَقَالَ أَبُو خَالِدٍ مَرَّةً: إِذَا وُضِعَ المَيِّتُ فِي لَحْدِهِ، قَالَ مَرَّةً: «بِسْمِ اللَّهِ وَبِاللَّهِ، وَعَلَى مِلَّةِ رَسُولِ اللَّهِ»، وَقَالَ مَرَّةً: «بِسْمِ اللَّهِ وَبِاللَّهِ وَعَلَى سُنَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»۔ (ترمذی:1046) ایک اور روایت میں امر کے صیغہ کے ساتھ یہی دعاء ذکر کی گئی ہے : حضرت ابن عمر نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :جب تم اپنے مُردوں کو اُن کی قبروں میں رکھو تو یہ دعاء پڑھا کرو: بِسْمِ اللَّهِ وَعَلَى مِلَّةِ رَسُولِ اللَّهِ۔ترجمہ : اللہ کے نام کے ساتھ ہم رکھتے ہیں اور اللہ کے رسول ﷺکے دین پر ہم اس میت کو حوالے کرتے ہیں۔عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:إِذَا وَضَعْتُمْ مَوْتَاكُمْ فِي قُبُورِهِمْ فَقُولُوا: بِسْمِ اللَّهِ وَعَلَى مِلَّةِ رَسُولِ اللَّهِ۔ (مستدرکِ حاکم:1353)(البنایۃ:3/250)قبر میں اُتار تے ہوئے پردہ کرنا: میّت اگر عورت ہو تو قبر میں اتارتے ہوئے پردہ کیا جائے گا ، مَرد ہو تو دفن کے وقت پردہ نہ کرنا چاہیئے ۔ ہاں ! اگر عذر ہو ، مثلاً : بارش ہورہی ہوتو جائز ہے ۔ (الدر المختار : 2/236) عورت کو قبر میں اُتارتے ہوئے پردہ کرنا واجب ہے یا مستحب ، دونوں ہی قول ہیں ، راجح یہ ہے کہ جب کفن کھل جانے اور بدن ظاہر ہونے کا ظن غالب ہو تو ضروری ہے، ورنہ مستحب ہے ۔ (عمدۃ الفقہ :2/531)میت کو قبر میں کس طرح لٹا یا جائے ؟ میت کو قبر میں لٹانے کا سنت طریقہ یہ ہے کہ اُسے قبر میں دائیں کروٹ پر قبلہ رُخ کرکے لٹایا جائے اورمیت کی پیٹھ کی طرف مٹی یا اس کے ڈھیلے سے ٹیک لگادیں تاکہ میت دائیں کروٹ پر قائم رہے۔ سیدھا