کتاب الجنائز |
|
احناف اور مالکیہ : پہلی تکبیرکے بعد ثناء پڑھی جائے گی ، دوسری تکبیر کے بعد درود شریف پڑھیں گے، تیسری تکبیر کے بعد میّت کیلئے دعاء کی جائے گی اور چوتھی تکبیر کے بعد سلام پھیر دیا جائے گا۔ شوافع اور حنابلہ : پہلی تکبیر کے بعد سورۃ الفاتحہ پڑھی جائے گی ، دوسری تکبیر کے بعد درود شریف پڑھیں گے، تیسری تکبیر کے بعد میّت کیلئے دعاء کی جائے گی اور چوتھی تکبیر کہنے کے بعد سلام پھیر دیا جائے گا۔(البنایۃ :3/215))(اختلاف الائمۃ العلماء لابن ھبیرۃ : 1/185)نمازِ جنازہ میں سورۂ فاتحہ پڑھی جائے گی یا نہیں ؟ سابقہ بیان کردہ اختلاف سے معلوم ہوتا ہے کہ نمازِ جنازہ کے طریقے میں صرف پہلی تکبیر کے بعد سورۃ الفاتحہ پڑھنے نہ پڑھنے کے بارے میں اختلاف ہے: احناف و مالکیہ ثناء پڑھنے کے قائل ہیں جبکہ شوافع اور حنابلہ فاتحہ کو مسنون قرار دیتے ہیں ،روایات میں سورۃ الفاتحہ کا تذکرہ ملتا ہے لیکن اُس کا مطلب اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء کرنا ہے جو فاتحہ پڑھنے کی صورت میں بھی ہوسکتی ہے، فاتحہ کا متعیّنہ طور پر پڑھنا ضروری نہیں ۔(مرقاۃ المفاتیح:3/1197)(البنایۃ :3/216)نماز ِ جنازہ پڑھانے کا کون زیادہ حقدار ہے ؟ امام ابو حنیفہ : سلطان۔پھر ۔سلطان کا نائب ۔پھر۔ قاضی ۔پھر۔محلہ کا امام ۔ پھر۔ولی ۔ امام مالک و احمد: وہ شخص جس کو نماز پڑھانے کی وصیت کی ہے ۔پھر۔ سلطان ۔پھر۔ ولی ۔ امام شافعی : ولی ۔پھر۔ حاکم ۔(الفقہ الاسلامی : 2/1510 – 1512)