کتاب الجنائز |
|
ذریعہ اللہ تعالیٰ کی پناہ میں دیا کرتے تھے : « أُعِيذُكُمَا بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ وَهَامَّةٍ وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ لَامَّةٍ » ترجمہ :میں تم دونوں کو اللہ تعالیٰ کے کلمات ِ تامّہ (جو کامل اور مکمل ہیں)کے ذریعہ سے اللہ تعالیٰ کی پناہ میں دیتا ہوں ہر شیطان کی بُرائی ،ہر ہلاک کردینے والےزہریلے جانوراور ہر نظر لگانے والی آنکھ کے شر سے۔ نبی کریمﷺفرمایا کرتے تھے کہ تمہارے جدِّ امجد حضرت ابراہیمبھی اِن ہی کلمات کے ذریعے حضرت اسماعیل اور حضرت اسحٰق علیہما السلام کو اللہ تعالیٰ کی پناہ میں دیتے تھے ۔(ترمذی:2060)آٹھویں دعاء : ” أَسْأَلُ اللَّهَ الْعَظِيمَ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ “: حضرت عبد اللہ بن عباسنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : جس نے کسی ایسے مریض کی عیادت کی جس کی موت کا وقت حاضر نہ ہوا ہو اور اُس کے پاس حاضر ہوکر یہ دعاء سات مرتبہ پڑھ لی تو اللہ تعالیٰ اُسے اس مرض سے ضرور شفاء عطاء فرمادیں گے۔ دعاء یہ ہے : « أَسْأَلُ اللَّهَ الْعَظِيمَ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ أَنْ يَشْفِيَكَ » ترجمہ :میں عظمتوں والے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں جوعظمتوں والے عرش کا مالک ہے یہ کہ وہ تمہیں شفاء عطاء فرمادے۔(ابوداؤد:3106)نویں دعاء:” اللَّهُمَّ اشْفِهِ اللَّهُمَّ عَافِهِ “: حضرت علی سے مروی ہے ،فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ میں( بہت سخت )بیمار ہوگیا،نبی کریمﷺ میرے پاس تشریف لائے، میں یہ دعاء کررہا تھا : اے اللہ اگر میری وفات کا قریب آگیا ہےتو مجھے راحت پہنچادیجئے اور اگر (وفات کا وقت)بعد میں ہےتو مجھے اُٹھادیجئے(صحیح کردیجئے)اور اگر آزمائش ہے تو مجھے