کتاب الجنائز |
|
سے درخواست کیا کرو کہ وہ تمہارے حق میں دعاء کریں،اِس لئے کہ بیمار کی دعاء مقبول ہوتی ہے اور اُس کے گناہ معاف ہوتے ہیں۔عُودُوا الْمَرْضَى،وَمُرُوهُمْ فَلْيَدْعُوا لَكُمْ، فَإِنَّ دَعْوَةَ الْمَرِيضِ مُسْتَجَابَةٌ، وَذَنْبُهُ مَغْفُورٌ۔(طبرانی اوسط:6027)﴿بیماری کی حالت میں مریض کیلئے کچھ اہم اعمال﴾ بیماری کی حالت میں احادیثِ طیّبہ کی روشنی میں ہمیں مندرجہ ذیل اعمال اختیار کرنے کی تعلیم و تلقین ملتی ہے ،ان کو بغور پڑھئے اور بیماری کی حالت میں اِن کو اپنانے کی کوشش کیجئے ، جس سے ان شاء اللہ بیماری کو واقعۃً آخرت کمانے اور اللہ تعالیٰ کی رضاء و خوشنودی کے حصول کا بہترین ذریعہ بنایا جاسکتا ہے:پہلا عمل :صبر وتحمل : اللہ تعالیٰ کی جانب سے انسان کیلئے بیماری بھی ایک رحمت ہوتی ہے جس کا کچھ اندازہ بیماری کے فضائل اور اُس میں ملنے والے اجر و ثوا ب کو دیکھ کر کیا جاسکتا ہے، جس کی تفصیل ماقبل میں گزرچکی ہے۔اِس لئے اِس کو اپنے لئے رحمت ہی سمجھنا چاہیئے ،زحمت سمجھ کر گلہ شکوہ کرنا ،بے صبری کا مظاہرہ کرتے ہوئے واویلا کرنا اور اجر و ثواب کو ضائع کردینے والے کلمات کو زبنا پر لانے سے بہر صورت احتراز کرنا چاہیئے تاکہ بیماری کے اُس اجر و ثواب کو صحیح طریقے سے حاصل کیا جاسکے۔ حضرت جابرنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :قیامت کے دن جبکہ اہلِ مصیبت کو اجر دیا جارہا ہوگا تو(اُس اجر کی کثرت کو دیکھ کر)اہلِ عافیت(جنہیں دنیا میں خوب عافیت کی زندگی ملی ہوگی)اِس بات کی تمنا کریں گےکہ کاش! اُن کی کھالوں کو دنیا میں قینچیوں کے ذریعہ کاٹا گیا ہوتا۔عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: