کتاب الجنائز |
|
﴿سترہواں حکم :دفن کے بعد ﴾ تدفین کے بعد کے اعمال : تدفین کے بعد مندرجہ ذیل کام بہتر ہیں :(1)— کچھ دیر ٹہرنا: نبی کریمﷺجب میت کی تدفین سے فارغ ہوتے تو کچھ دیر وہاں ٹہرا کرتے تھے ۔ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذَا فَرَغَ مِنْ دَفْنِ الْمَيِّتِ وَقَفَ عَلَيْهِ۔(ابو داؤد :3221) حضرت عمرو بن العاصنے موت کے وقت اپنے بیٹے سے کہا :جب میں مر جاؤں تو کوئی نوحہ کرنے والی میرے ساتھ نہ جائے اور نہ آگ ساتھ لے جائی جائے اور جب مجھے دفن کرنا تو تھوڑا تھوڑا کرکےمٹی ڈال دینا پھر میری قبر کے چاروں طرف اتنی دیر کھڑے رہنا جتنی دیر میں اونٹ ذبح کیا جائے اور اس کا گوشت تقسیم کیا جائے تا کہ میں تم سے اُنسیت حاصل کر سکوں اور میں جان سکوں کہ اپنے رب کے فرشتوں کو کیا جواب دیتا ہوں۔فَإِذَا أَنَا مُتُّ فَلَا تَصْحَبْنِي نَائِحَةٌ، وَلَا نَارٌ، فَإِذَا دَفَنْتُمُونِي فَشُنُّوا عَلَيَّ التُّرَابَ شَنًّا، ثُمَّ أَقِيمُوا حَوْلَ قَبْرِي قَدْرَ مَا تُنْحَرُ جَزُورٌ وَيُقْسَمُ لَحْمُهَا، حَتَّى أَسْتَأْنِسَ بِكُمْ، وَأَنْظُرَ مَاذَا أُرَاجِعُ بِهِ رُسُلَ رَبِّي۔(مسلم:121)(2)— میت کے لئے ثابت قدمی کی دعاء کرنا: میت کیلئے مُنکَر نکیر کے سوالات کے جواب میں ثابت قدم رہنے کی دعاء کرنا چاہیئے ،حدیث میں ہے حضرت عثان بن عفانفرماتے ہیں: آپﷺجب کسی میّت کی تدفین سے فارغ ہوتے تو وہاں کچھ