کتاب الجنائز |
|
پانچواں فائدہ :خیر و بھلائی میں اضافہ کا سبب: قبر کی زیارت کا ایک فائدہ یہ ہے کہ انسان کے اندر خیر و بھلائی اور نیکیوں کے اعمال میں اضافہ ہونے لگتا ہے اور وہ اپنی آخرت کیلئے فکر مند ہوکر کچھ ذخیرہ کرنے کیلئے فکر مند ہوجاتا ہے: حضرت بریدہ نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : قبروں کی زیارت کیا کرو،تاکہ اُس کی زیارت تمہاری خیر و بھلائی میں اضافہ کردے۔فَزُورُوهَا، وَلْتَزِدْكُمْ زِيَارَتُهَا خَيْرًا۔(نسائی:4429)چھٹا فائدہ : دل کی نرمی : دنیا کی رنگینیاں اور گناہوں کی کثرت انسان کے قلب کو قساوت کا شکارکرکے اُسے پتھر کی طرح بلکہ اُس سے بھی زیادہ سخت بنادیتی ہیں جس سے اِنسان ”قسیّ القلب“ ہوجاتا ہے اور اُس کی آنکھیں خشک ہوکر رہ جاتی ہیں ،عبادت کی لذت و سرورسے محروم ہوجاتا ہے اور گناہوں کو یاد کرکے خشیتِ الٰہی سے روجانا اور آنسوؤں کا بہہ پڑنا اُس کیلئے ایک انہونی سی چیز بن جاتی ہے، ایسے میں دل کی نرمی پیدا کرنےکیلئے ایک نسخہ یہ بھی ہے کہ موت کو یاد کیا جائے اور وقتاً فوقتاً قبرستان جایا جائے ،اِس سے حدیث کے مطابق دل میں نرمی پیدا ہوتی ہے اور اُسی کے اثر سے آنکھیں تَر ہونے لگتی ہیں: حضرت انس بن مالکنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : بیشک میں نے تمہیں زیارت قبور سے منع کیا تھا اب جو بھی قبر کی زیارت کرنا چاہے اسے اجازت ہے کہ وہ زیارت کرے کیونکہ یہ زیارت دل کو نرم کرتی ہے، آنکھوں سے آنسو بہاتی ہے اور آخرت کی یاد دلاتی